National

امید پورٹل کا معاملہ:بورڈ کی سرکار کے دروازے پر دستک ،کرن رجیجو سے فوری ملاقات کا وقت مانگا

امید پورٹل کا معاملہ:بورڈ کی سرکار کے دروازے پر دستک ،کرن رجیجو سے فوری ملاقات کا وقت مانگا

آخر کار بورڈ نے سرکار کے دروازے پر دستک دے دی ،اب جبکہ امید پورٹل پر وقف کے اندراج کے لیے صرف دو دن بچے ہیں اور پورٹل لگاتار سست روی کا شکار ہے ،اور سپریم کورٹ نے بھی اپنا دروازہ یہ کہہ کر بند کردیا کہ پورٹل میں اندراج کا وقت نہیں بڑھایا جاسکتا ،اس کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا تھا کہ سرکار کے سامنے اپنی بات رکھ کر مزید مہلت طلب کی جائے بورڈ کی پریس ریلیز کے مطابق "امید پورٹل کی سست روی، باربار پورٹل کا جام ہوجانا اور متعدد تکنیکی دشواریوں کے پیش نظر آج آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور سے فوری ملاقات کے لئے وقت مانگا ہے۔ بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں کہا کہ جب سپریم کورٹ نے پورٹل کی مدت میں توسیع سے انکار کردیا اور پورے ملک میں متولیان نے بعجلت ممکنہ وقف املاک کو اپلوڈ کرنے کی کوشش کی تو ہر جگہ سے پورٹل کے بار بار جام ہوجانے، سست ہوجانے بلکہ بالکل ہی رک جانے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ ظاہر ہے اس مختصر مدت میں لاکھوں املاک کا اپلوڈ کیا جانا تقریبا ناممکن ہے- لہذا بورڈ نے فیصلہ کیا کہ فوری طورپر وزیر مملکت برائے اقلیتی امور سے ملاقات کی جائے اور ان کی توجہ ان دشواریوں کی طرف مبذول کرائی جائے اور درخواست کی جائے کہ وہ نہ صرف ان دشواریوں کو دور کریں بلکہ پورٹل کی مدت میں توسیع بھی کردیں”۔ بورڈ کے ترجمان کے مطابق اس سلسلے میں ا ایک خط بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا محمد فضل الرحیم مجددی کی جانب سے وزیر موصوف کو بذریعہ ای میل اور بذریعہ پوسٹ بھیجا گیا- جنرل سکریٹری نے وزیر موصوف کو اپنے خط میں یاد دلایا کہ خود حکومت کی منشاء بھی یہی تھی کہ وہ تمام وقف املاک جو پہلے سے وقف بورڈ میں رجسٹرڈ ہیں، پورٹل پر ضرور اپلوڈ ہوجائیں لیکن پورٹل کی سست روی و دیگر تکنیکی دشواریوں کی بنا پر یہ ممکن نہیں ہوسکا۔ ویسے بھی آٹھ لاکھ سے زائد جائیدادوں کی اپلوڈنگ کے لئے یہ مدت بہت کم تھی۔ حالانکہ بورڈ اور مسلمانوں کی دینی و ملی تنظیموں نے اس کے لئے جگہ جگہ ورکشاپس منعقد کیں اور متعدد مقامات پر ہیلپ ڈیسکوں کا بھی اہتمام کیا۔ ڈاکٹر الیاس نے آگے کہا کہ اگر وزیر موصوف سے ملاقات کا وقت ملتا ہے تو وفد میں بورڈ کی مرکزی قیادت کے علاوہ دینی و ملی تنظیموں کے مرکزی قائدین کو بھی شامل کیا جائے گا۔ بورڈ نے یہ نہیں بتایا کہ اس دوران جبکہ پارلیمنٹ بھی چل رہی ہے وقت ملنے کا امکان ہے ؟ اور کیا بعجلت کوئی وفد ملاقات کے لیے تشکیل دیا جانا ممکن ہے ،لوگوں کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے پٹیشن مسترد ہونے بعد ہی فوری یہ قدم اٹھانا چاہیے تھا اس لیے کہ اگر پورٹل کام بھی کرہا ہوتا تو اتنی کم مدت میں لاکھوں املاک اپ لوڈ ہونا تقریبا ناممکن تھا ،دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کیا وزیر موصوف بورڈ کو وقت دیتے ہیں ؟،گزشتہ گیارہ سال میں یہ پہلا موقع ہوگا جب بورڈ کے کسی وفد کی مرکزی حکومت کے کسی زمہ دار سے راست ملاقات ہوگی اس سے قبل اوقاف کو لے کر وزیر اعظم سے ملاقات کی درخواست کا مرکز نے کوئی جواب نہیں دیا تھا

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments