National

امت شاہ کا ممتا حکومت پر حملہ، بنگال دراندازی، بدعنوانی اور مظالم کا گڑھ بن چکا ہے

امت شاہ کا ممتا حکومت پر حملہ، بنگال دراندازی، بدعنوانی اور مظالم کا گڑھ بن چکا ہے

امت شاہ کا ممتا حکومت پر حملہ، بنگال دراندازی، بدعنوانی اور مظالم کا گڑھ بن چکا ہےمرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کے روز مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور ان کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 14 برسوں میں خوف اور بدعنوانی مغربی بنگال کی شناخت بن چکے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ممتا بنرجی کی قیادت میں ریاست میں ترقی رک گئی ہے اور مرکز کی جانب سے شروع کی گئی فلاحی اسکیمیں ٹول سنڈیکیٹ کی نذر ہو رہی ہیں۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ممتا بنرجی حکومت کی بدعنوانی کے باعث بنگال کی ترقی ٹھپ ہو گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 15 اپریل 2026 کے بعد جب مغربی بنگال میں بی جے پی کی حکومت بنے گی تو ریاست کی وراثت اور ثقافت کو دوبارہ زندہ کرنے کا کام شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بنگال بی جے پی کے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے کیونکہ پارٹی کے بانی ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی اسی سرزمین سے تعلق رکھتے تھے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کے روز مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور ان کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 14 برسوں میں خوف اور بدعنوانی مغربی بنگال کی شناخت بن چکے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ممتا بنرجی کی قیادت میں ریاست میں ترقی رک گئی ہے اور مرکز کی جانب سے شروع کی گئی فلاحی اسکیمیں ٹول سنڈیکیٹ کی نذر ہو رہی ہیں۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ممتا بنرجی حکومت کی بدعنوانی کے باعث بنگال کی ترقی ٹھپ ہو گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 15 اپریل 2026 کے بعد جب مغربی بنگال میں بی جے پی کی حکومت بنے گی تو ریاست کی وراثت اور ثقافت کو دوبارہ زندہ کرنے کا کام شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بنگال بی جے پی کے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے کیونکہ پارٹی کے بانی ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی اسی سرزمین سے تعلق رکھتے تھے۔ امت شاہ نے غیر قانونی دراندازی کے معاملے پر بھی ممتا بنرجی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آسام اور تریپورہ میں دراندازی پر قابو پا لیا گیا ہے، لیکن مغربی بنگال میں یہ مسئلہ بدستور جاری ہے۔ ان کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ ریاستی حکومت سرحدی باڑ کے لیے زمین فراہم کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ممتا بنرجی سیاسی فائدے کے لیے جان بوجھ کر دراندازی کو جاری رکھنا چاہتی ہیں تاکہ اپنا ووٹ بینک بڑھا سکیں۔ امت شاہ نے سوال اٹھایا کہ آخر کون سی حکومت سرحدی باڑ کے لیے زمین دینے سے انکار کرتی ہے اور خود ہی جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ کام ممتا بنرجی کی حکومت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ درانداز سب سے پہلے بنگال میں کیوں داخل ہوتے ہیں، پٹواری اور پولیس تھانے کیا کر رہے ہیں اور کیوں ان دراندازوں کو واپس نہیں بھیجا جا رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ بنگال میں دراندازی حکومت کی نگرانی میں ہو رہی ہے اور اس کے ذریعے ریاست کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے زور دے کر کہا کہ مغربی بنگال کی سرحدوں سے ہونے والی دراندازی محض ریاستی مسئلہ نہیں بلکہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کی ثقافت اور سلامتی کو محفوظ رکھنا ہے تو بنگال میں ایسی حکومت لانا ضروری ہے جو سرحدوں کو مکمل طور پر محفوظ کر سکے، اور یہ کام صرف بی جے پی ہی کر سکتی ہے۔ امت شاہ نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ 2026 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی دو تہائی اکثریت کے ساتھ مغربی بنگال میں حکومت بنائے گی۔ انہوں نے ماضی کے انتخابی نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے 2014 سے لے کر اب تک ریاست میں مسلسل اپنی سیاسی بنیاد مضبوط کی ہے، جب کہ کانگریس صفر پر پہنچ گئی اور بائیں محاذ ایک بھی نشست حاصل نہ کر سکا۔ ان کے مطابق 2026 میں مغربی بنگال میں بی جے پی کی حکومت بننا طے ہے۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments