National

الفلاح یونیورسٹی کے اقلیتی درجہ پر لٹکی تلوار، ملا نوٹس

الفلاح یونیورسٹی کے اقلیتی درجہ پر لٹکی تلوار، ملا نوٹس

فرید آباد: دہلی کار بلاسٹ کے بعد سرخیوں میں آئی ا دھوج کی معروف الفلاح یونیورسٹی کو اب حکومت اور آئینی سطح پر جانچ کا سامنا ہے۔ یونیورسٹی کے اقلیتی تعلیمی ادارے کی حیثیت سے متعلق ایک اہم سماعت 28 جنوری کو قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی اداروں میں ہونے والی ہے۔ اگر یونیورسٹی انتظامیہ تسلی بخش جوابات اور دستاویزات فراہم کرنے میں ناکام رہتی ہے تو اس کی اقلیتی حیثیت کو منسوخ کیا جا سکتا ہے۔ دریں اثنا، ہریانہ حکومت بھی پرائیویٹ یونیورسٹی ترمیمی بل پاس کرکے الفلاح پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ کمیشن نے 24 نومبر کو نوٹس جاری کیا تھا۔ذرائع بتاتے ہیں کہ اقلیتی تعلیمی اداروں کے قومی کمیشن نے 24 نومبر کو اقلیتی کوٹہ کے حوالے سے یونیورسٹی انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا تھا۔ 4 دسمبر کو کمیشن کے دہلی ہیڈکوارٹر میں ایک سماعت ہوئی۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے ایک وفد نے شرکت کی تاہم محکمہ ہائر ایجوکیشن کا کوئی اعلیٰ عہدیدار حکومت کی طرف سے پیش نہ ہوسکا۔ اس لیے کمیشن نے سماعت 28 جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ 4 دسمبر کو کمیشن کی سماعت کے دوران کمیشن نے یونیورسٹی کے نمائندے کو دیگر ضروری دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیا، جس میں یونیورسٹی کو چلانے والے ٹرسٹ، اس کے ملازمین اور اس کے منتظمین کی تقرری کے عمل کے ثبوت بھی شامل ہیں۔ مزید برآں، کمیشن کے نوٹس میں اصل ٹرسٹ ڈیڈ، داخلہ اور عملے کی بھرتی کے اعداد و شمار، یونیورسٹی کے اندر منتظمین کی میٹنگوں کی تفصیلات، بینک اکاؤنٹ کے لین دین، بیرونی فنڈنگ کی تفصیلات اور فیس کا ڈھانچہ جیسی معلومات بھی مانگی گئی ہیں۔ ریکارڈ جمع کرانے کے لیے وقت مانگا گیا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments