National

الہ آباد ہائی کورٹ نے دی اقلیتی اسکول میں ’بزمِ وراثت فیسٹول‘ کے انعقاد کی اجازت، تجارتی میلوں پر پابندی برقرار

الہ آباد ہائی کورٹ نے دی اقلیتی اسکول میں ’بزمِ وراثت فیسٹول‘ کے انعقاد کی اجازت، تجارتی میلوں پر پابندی برقرار

الہ آباد ہائی کورٹ نے ایک پرائیویٹ، غیر امداد یافتہ اقلیتی ادارے کے کیمپس میں ’بزمِ وراثت‘ فیسٹیول کے دوسرے ایڈیشن کے اہتمام کا راستہ صاف کر دیا ہے۔ یہ تین روزہ ثقافتی تقریب 19 سے 21 دسمبر 2025 تک بشپ جانسن اسکول اینڈ کالج میں منعقد ہونے والی ہے۔ یہ حکم اس لیے اہمیت کا حامل ہے کیونکہ 14 اکتوبر کو منظور کیے گئے اپنے پہلے حکم میں ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں کو اپنے کھیل کے میدانوں اور انفراسٹرکچر کو ’تجارتی سرگرمیوں‘ یا کسی تیسرے فریق کو استعمال کے لیے دینے پر سختی سے روک لگا دی تھی۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے اس بات پر بھی زور دیا تھا کہ اسکول صرف تعلیم دینے کے لیے ہیں۔ موجودہ حکم معاملے میں مخصوص حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے منظور کیا گیا کیونکہ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ یہ تقریب غیر تجارتی سرگرمی نہیں بلکہ ثقافتی تقریب ہے۔ حالانکہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ارون بھنسالی اور جسٹس کشتیج شیلیندر کی ڈویژن بنچ نے واضح کیا کہ اس اجازت کو 14 اکتوبر کے حکم کی پابندیوں میں نرمی کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس کا مطلب ہے کہ شادیوں، تجارتی میلوں اور کمرشیل دکانوں کے لیے اسکولوں کے استعمال پر ہائی کورٹ کی پابندی بدستور برقرار ہے۔ بزمِ وراثت فیسٹیول کے منتظمین نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر کے یہ واضح کرنے کا مطالبہ کیا تھا کہ 14 اکتوبر کا حکم ان غیر منافع بخش ثقافتی اور تعلیمی پروگراموں کے خلاف نہیں ہے جو بغیر کسی کاروباری سرگرمی یا ذاتی فائدے کے کسی پرائیویٹ غیر امداد یافتہ اقلیتی ادارے میں تعطیلات کے دوران منعقد کئے جاتے ہیں۔ درخواست گزاروں کو ہائی کورٹ سے اس لئے رجوع کرنا پڑا کیونکہ بشپ جانسن اسکول انتظامیہ نے تقریب کی اجازت منسوخ کر دی تھی اور مقامی ضلعی انتظامیہ نے بھی ہائی کورٹ کے حکم کی روشنی میں ہاتھ کھڑے کر دئے تھے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments