National

اخلاق کیس میں الزامات ختم کرنے کی حکومت کی درخواست کو مسترد کرنا خوش آئند، برندا کرات

اخلاق کیس میں الزامات ختم کرنے کی حکومت کی درخواست کو مسترد کرنا خوش آئند، برندا کرات

نئی دہلی: کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) لیڈر برندا کرات نے منگل کو کہا کہ اخلاق کے 2015 کے موب لنچنگ کیس میں ملزم کے خلاف قتل کا مقدمہ واپس لینے کے اتر پردیش حکومت کے حلف نامہ کو مسترد کرنے کا عدالت کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ انہوں نے اسے انصاف کی طرف ایک بڑا قدم اور اتر پردیش حکومت کے منہ پر طمانچہ قرار دیا۔ کرات نے کہا ہم گریٹر نوئیڈا ڈسٹرکٹ کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ کورٹ نے ملزم کے خلاف درج ہجومی تشدد، قتل اور قتل کی کوشش کے مقدمہ میں اتر پردیش حکومت کے حلف نامہ کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا یہ انصاف کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ یہ عدالتی عمل کو سبوتاژ کرنے کے لیے اتر پردیش کی 'ڈبل انجن' حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے۔ یہ دوسری 'ڈبل انجن' حکومتوں کی طرف سے موب لنچنگ کے مقدمات واپس لینے کی کسی بھی کوشش کے خلاف ایک طاقتور پیغام ہے۔ ستمبر 2015 میں، دادری، اتر پردیش میں، ایک ہجوم نے اخلاق کو ان کے گھر میں گائے کا گوشت ذخیرہ کرنے کے شبہ میں پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ اس واقعے نے ملک بھر میں غم و غصے کو جنم دیا۔ واقعے میں اخلاق کا بیٹا دانش (22) بھی شدید زخمی ہوا۔ اتر پردیش حکومت نے اس معاملے میں تمام ملزمان کے خلاف الزامات واپس لینے کی کوشش کی۔ سورج پور کی ایک عدالت نے منگل کو اتر پردیش حکومت کی اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں اخلاق کے قتل کے ملزمان کے خلاف مقدمہ واپس لینے کی اجازت مانگی گئی تھی۔ عدالت نے ہدایت کی کہ مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے۔ اخلاق کے خاندانی وکیل یوسف سیفی نے کہا کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت نے استغاثہ کی درخواست کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگلی سماعت 6 جنوری کو ہوگی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments