National

عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے درمیان سرد جنگ جاری،ایک پر ہندستان دوسرے پر پاکستان کو خوش کرنے کا لگ رہا ہے الزام

عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے درمیان سرد جنگ جاری،ایک پر ہندستان دوسرے پر پاکستان کو خوش کرنے کا لگ رہا ہے الزام

جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے درمیان سوشل میڈیا پر انڈس واٹر ٹریٹی اور تولبول نیویگیشن پراجیکٹ کے حوالے سے سخت الفاظ کا تبادلہ ہوا، جو ہندستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں مزید شدت اختیار کر گیاہے۔ یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب عمر عبداللہ نے جمعرات کو ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ تولبول پراجیکٹ، جو 1980 کی دہائی میں شروع ہوا تھا، پاکستان کے دباؤ کی وجہ سے انڈس واٹر ٹریٹی کی شرائط کے تحت روک دیا گیا تھا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ سندھ طاس معاہدے کے “عارضی معطلی” کے بعد کیا اس پراجیکٹ کو دوبارہ شروع کیا جا سکتا ہے۔ محبوبہ مفتی نے عمر عبداللہ کے بیان کو “خطرناک طور پر اشتعال انگیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک جنگ کے دہانے سے واپس آئے ہیں اور جموں و کشمیر اس تنازعہ کی سب سے زیادہ قیمت ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی جیسے بنیادی وسائل کو “ہتھیار” بنانا غیر انسانی ہے اور اس سے دو طرفہ معاملہ عالمی سطح پر جا سکتا ہے۔ مفتی نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی پی ڈی پی نے ہمیشہ سندھ طاس معاہدہ کی وجہ سے جموں و کشمیر کو ہونے والے نقصانات کی تلافی کے لیے بجلی کے منصوبوں کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔ عمر عبداللہ نے جواب میں محبوبہ پر “سرحد پار بیٹھے لوگوں کو خوش کرنے” اور “سستی شہرت” حاصل کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدہ کو جموں و کشمیر کے مفادات کے ساتھ “تاریخی دھوکہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاہدے کی ہمیشہ مخالفت کرتے رہے ہیں اور اسے درست کرنے کی بات کرنا جنگ طلبی نہیں بلکہ تاریخی ناانصافی کو درست کرنے کی کوشش ہے۔ عمر نے مفتی کے والد مفتی محمد سعید اور دیگر ذاتی حملوں کا حوالہ دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ وہ بحث کو “گٹر کی سطح” پر نہیں لے جائیں گے۔ اس تنازعہ نے سوشل میڈیا پر وسیع توجہ حاصل کی، جہاں کچھ صارفین نے عمر عبداللہ کے موقف کو ہندستان کے مفادات کی حمایت قرار دیا، جبکہ دوسروں نے محبوبہ کے امن کی وکالت کو سراہا۔ پی ڈی پی کے رکن اسمبلی وحید پرہ نے بھی عمر عبداللہ پر تنقید کی اور کہا کہ وہ جنگ کی آوازوں کے ساتھ حالیہ جنگ بندی کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔ یہ بحث خطے میں پانی کے وسائل، تاریخی معاہدوں، اور ہندوستان-پاکستان تعلقات کے پیچیدہ مسائل کو اجاگر کرتی ہے، جبکہ جموں و کشمیر کے عوام تنازعات کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

Source: Social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments