International

تمام کپٹاگون مینوفیکچرنگ فیکٹریاں ختم کردی ہیں: شامی وزیر داخلہ کا اعلان

تمام کپٹاگون مینوفیکچرنگ فیکٹریاں ختم کردی ہیں: شامی وزیر داخلہ کا اعلان

شامی وزیر داخلہ انس خطاب نے اعلان کیا ہے کہ نئی حکومت نے تمام کپٹاگون گولیوں کی پیداواری فیکٹریوں کو قبضے میں لے لیا ہے۔ کیپٹاگون گولیوں کی بشار الاسد کے دور میں بڑے پیمانے پر سمگلنگ کی جاتی تھی۔ انس خطاب نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم ان منشیات کی تیاری کو روکنے اور کپٹاگون پیدا کرنے والی تمام مشینری اور فیکٹریوں کو ضبط کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم کہہ سکتے ہیں کہ اب شام میں کوئی کپٹاگون فیکٹری نہیں چل رہی ہے۔ انس خطاب نے وضاحت کی کہ ان میں سے بیشتر فیکٹریاں، جن کی تعداد درجنوں میں تھی، دمشق کے مضافاتی علاقے اور لبنانی سرحد کے علاقے میں موجود تھیں، ساحلی علاقے میں بھی یہ فیکٹریاں موجود تھیں۔ ان میں سے زیادہ تر ان علاقوں میں تھیں جو چوتھی ڈویژن کے کنٹرول میں تھے جس کی قیادت بشار کے بھائی ماہر الاسد کر رہے تھے۔ کپٹاگون کی پیداوار میں سابق حکومت کے دوران بہت اضافہ ہوا تھا۔ بشار الاسد کی اس حکومت کو 8 دسمبر 2024 کو اپوزیشن دھڑوں نے گرا دیا تھا۔ مغربی حکومتوں نے ماہر الاسد اور ان کے قریبی افراد پر شام کو ایک "منشیات کی ریاست" میں تبدیل کرنے کا الزام لگایا تھا۔ منشیات کی اس ریاست نے مشرق وسطیٰ کو کپٹاگون سے بھر دیا تھا۔ ان گولیوں کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی نے کئی سالوں سے تنازع کے دوران بشار الاسد حکومت کو مدد فراہم کی تھی۔ بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد سے احمد الشرع کی قیادت میں نئی حکومت نے لاکھوں کپٹاگون گولیاں ضبط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ شام کے پڑوسی ممالک اب بھی ان گولیوں کی بڑی مقدار ضبط کرنے کا اعلان کر رہے ہیں۔ انس خطاب نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ فی الحال ملک سے باہر بھیجی جانے والی کھیپوں میں چھپی ہوئی اشیاء کا پتہ لگانے کے مرحلے میں ہے۔ روزانہ ایسی کھیپیں پکڑی جا رہی ہیں جو پہلے برآمد کے لیے تیار کی گئی تھیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments