National

تلنگانہ: بیٹے نے ضعیف ماں کو رعیتوویدیکا کسان پلیٹ فارم پر چھوڑدیا

تلنگانہ: بیٹے نے ضعیف ماں کو رعیتوویدیکا کسان پلیٹ فارم پر چھوڑدیا

حیدرآباد12جولائی: جس ملک میں "ماترو دیو بھووا" کہہ کر ماں کو دیوی مانا جاتا ہے، وہیں کئی مائیں اپنی ہی اولاد کی بےرخی کا شکار ہو رہی ہیں۔ ایک ایسا ہی دل دہلا دینے والا واقعہ تلنگانہ کے محبوب نگر ضلع کے گُڈور منڈل کے وینگم پیٹ گاؤں سے منظر عام پر آیا، جہاں چھ بچوں (چار بیٹے، دو بیٹیاں) کی ضعیف ماں کو اس کے اپنے بیٹے نے رعیتو ویدیکا کسان پلیٹ فارم پر چھوڑ دیا۔ بیٹے نے صاف کہہ دیا کہ وہ ماں کی کفالت نہیں کر سکتا۔ ماں نے ساری رات وہیں تنہائی اور کرب میں گزار دی۔تفصیلات کے مطابق، بدو بھدرما نامی ضعیف خاتون، جن کے شوہر وینکٹیا کا 16 سال قبل انتقال ہو چکا تھا، چار بیٹوں اور دو بیٹیوں کی ماں ہیں۔ شوہر کی موت کے بعد بیٹوں نے آپس میں یہ طے کیا تھا کہ ہر مہینے ایک بیٹا ماں کی خدمت کرے گا۔ تاہم، 14 سال پہلے سب سے بڑے بیٹے کی موت ہو گئی، جس کے بعد یہ ضعیف ماں دیگر بیٹوں کے ساتھ رہنے لگی۔گزشتہ ماہ چوتھے بیٹے کے ساتھ رہنے کا وقت مکمل ہوا تو بھدرما کو اس مہینے آنجہانی بڑے بیٹے کے گھر جانا تھا، لیکن بہو نے انکار کر دیا۔ تب وہ چھوٹے بیٹے کے پاس رکی، مگر اس نے بھی باقی بھائیوں کے پاس جانے کو کہا۔ باقی دونوں بھائیوں نے بھی انکار کر دیا کہ یہ مہینہ ان کی ذمہ داری کا نہیں۔ مایوس ماں پھر چھوٹے بیٹے کے پاس واپس آئی۔ لیکن بدھ کی شام اس نے بھی ماں کو قریبی گاؤں بھوپتی پیٹ کے کسان پلیٹ فارم پر چھوڑ دیا اور چلا گیا۔جمعرات کو مقامی افراد نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے بیٹوں کو بلا کر کونسلنگ دی، جس کے بعد وہ ماں کو واپس آنجہانی بڑے بیٹے کے گھر لے گئے۔ ایسے واقعات معاشرتی بےحسی اور اخلاقی زوال کا آئینہ ہیں، جہاں دولت، جائیداد، زمین سب کچھ موجود ہونے کے باوجود والدین کا سہارا بننے کے بجائے انہیں بوجھ سمجھا جاتا ہے۔ ان کہانیوں میں عبرت ہے ہر اس شخص کے لیے جو ماں باپ کی خدمت کو فرض نہیں بلکہ احسان سمجھتا ہے۔ واقعہ پرتلنگانہ آرٹی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر وی سی سجنار نے بھی ایکس (سابق ٹوئٹر) پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا "اماں… تم پر یہ کیسا ظلم؟" انہوں نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 78 سال کی عمر میں، جب ماں کو اپنی اولاد کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے، تب تین بیٹے بے رحمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے بے سہارا چھوڑ گئے۔ سجنار نے سوال اٹھایا کہ کیا یہی ماں کی عزت ہے؟ کیا جنم دینے والی ماں کی یہی قدر رہ گئی ہے؟ انہوں نے کہا کہ بیٹوں میں ذرا بھی رحم اور احساس نہ ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔ اس واقعہ کے بعد ہزاروں سوشیل میڈیا صارفین نے بھی مذکورہ بیٹوں کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ کئی افراد نے سوشل میڈیا پر کہا: "ایسے بیٹے کا ہونا یا نہ ہونا ایک برابر ہے"۔ لوگوں نے محبوب آناد لء ضلع کلکٹر اور مقامی پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ اس ضعیف ماں کی مکمل مدد کریں اور انصاف دلائیں۔ یہ واقعہ ماں کی عظمت، اور اولاد کی ناقدری پر ایک لمحۂ فکریہ ہے۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments