نئی دہلی، یکم اکتوبر: دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی نے سماجی کارکن سونم وانگچک سے ملنے کی اجازت نہ دینے کو تاناشاہی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں کے لوگ لداخ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ محترمہ آتشی نے انسٹاگرام پر کہا "میں سونم وانگچک اور لداخ کے 150 بھائیوں اور بہنوں سے ملنے بوانا پولیس اسٹیشن پہنچی۔ مگر دہلی پولیس نے مجھے ان سے ملنے نہیں دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کا فون آیا کہ انہیں منتخب وزیر اعلیٰ سے ملنے کی اجازت نہ دی جائے۔ یہ تاناشاہی ٹھیک نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا "سونم وانگچک اور لداخ کے لوگ بھی لیفٹیننٹ گورنر راج کے خلاف لڑ رہے ہیں، لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ دلانے کے لیے لڑ رہے ہیں۔ دہلی کے لوگ لداخ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ لداخ میں لیفٹیننٹ گورنر راج ختم ہونا چاہیے۔ دہلی میں بھی لیفٹیننٹ گورنر راج ختم ہونا چاہیے۔ لداخ اور دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ ملنا چاہیے۔ اس سے پہلے محترمہ آتشی نے کہا "سونم وانگچک اور ہمارے 150 لداخی بھائی اور بہنیں پرامن طریقے سے دہلی آ رہے تھے۔ انہیں پولیس نے روک دیا ہے۔ وہ کل رات سے بوانا تھانے میں قید ہے۔ کیا لداخ کے لیے جمہوری حقوق کا مطالبہ کرنا غلط ہے؟ کیا ستیہ گرہیوں کا 2 اکتوبر کو گاندھی سمادھی جانا غلط ہے؟ سونم وانگچک جی کو روکنا تاناشاہی ہے۔
Source: uni news
پونے میں ہیلی کاپٹر گر گیا، 3 افراد ہلاک
بہار: امدادی سامان پہنچانے والا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
گرمیت 20 دن کی پیرول پر جیل سے رہا
جن سوراج بنی سیاسی پارٹی، منوج بھارتی قائم مقام صدر
مالیگاؤں دھماکہ: ملزمہ سادھوی پرگیہ 3 اکتوبر کو ممبئی کی عدالت میں پیش ہوں گی
مودی نے گاندھی جینتی کے موقع پر صفائی مہم میں حصہ لیا