بھوپال، 5 دسمبر: مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے ریاست کی کئی سیٹوں پر پارٹی کو ملے پوسٹل بیلٹ کی تعداد کو عام کرتے ہوئے کہا کہ وہ 2003 سے ای وی ایم کی مخالفت کرتے آرہے تھے اور ان کا ماننا ہے کہ چپ والی کوئی بھی مشین ہیک کی جاسکتی ہے۔ مسٹر سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر یہ اعداد و شمار پوسٹ کیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا، ’’تمام ووٹروں کا شکریہ جنہوں نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے کانگریس کو ووٹ دیا اور ہم پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا! تصویروں کے اعداد و شمار میں ایک ثبوت ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ہمیں یعنی کانگریس کو 199 سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔ جبکہ ان میں سے زیادہ تر سیٹوں پر ای وی ایم کی گنتی میں ہمیں ووٹروں کا پورا بھروسہ نہیں مل سکا۔ یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ جب نظام جیت جاتا ہے تو عوام ہار جاتے ہیں۔ ہمیں فخر ہے کہ ہمارے زمینی کارکنوں نے پورے دل سے کانگریس کے لیے کام کیا اور جمہوریت کے تئیں اپنےاعتماد کو مضبوط کیا۔ ایک اور پوسٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ 2003 سے ای وی ایم کے ذریعے ووٹنگ کی مخالفت کر رہے ہیں۔ کوئی بھی مشین جس میں چپ ہو اسے ہیک کیا جا سکتا ہے۔
Source: uni news
ہندستان نے معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان کو سخت کارروائی کی وارننگ دی
ہندستان اور پاکستان جنگ بندی پر راضی
فوج نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تردید کی، کہا-سرینگر میں کوئی دھماکہ نہیں، ایل او سی پر بھی نہیں ہو رہی فائرنگ
پاک بھارت جنگ بندی، اقوامِ متحدہ، سعودی عرب، ایران، برطانیہ، جرمنی کا خیرمقدم
پاک فوج کو سرحد پر آگے بڑھا رہا ہے، بھارتی افواج چوکس ہیں: حکومت
ڈونالڈ ٹرمپ کی ثالثی کی خبر نے مجھے بے چین کر دیا: جنگ بندی پر منوج جھا کا بڑا بیان
آپریشن ابھی جاری ہے، تفصیلی بریفنگ بعد میں دی جائے گی: انڈین ایئر فورس
فوج کے ساتھ پورا ملک، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان سے یہ جنگ بندی کیسے ہوئی؟ ، کپل سبل
پونچھ، ادھم پور سے لے کر باڑمیر تک پرامن حالات
پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر پر قبضہ کئے بغیر لڑائی بندی کیوں کی:سی پی آئی