معروف مغربی افریقی آرٹسٹک پروڈیوسر گروس بیڈل کی آخری رسومات نے سوشل میڈیا پر بڑے تنازعے کو جنم دیا جب انہیں تابوت سے نکال کر سوگواروں کو سلام کرنے کے لیے بٹھایا گیا۔ اگرچہ اس قسم کی روایت مغربی افریقی ممالک خاص طور پر گھانا میں وسیع پیمانے پر خاندانوں و وراثت میں ملتی ہے، جہاں مرنے والوں کو ان کی یادگاری خدمت کے طور پرزرق برق لباس پہنا کر عوام کے سامنے ایسے خوبصورت لباس اور سجاوٹ کے ساتھ پیش کیاجاتا ہے جس سے وہ بہت دلکش دکھائی دیتے ہیں۔ بزنس مین اور آرٹسٹک پروڈیوسر گراس بیڈل کی موت کے 3 ماہ سے زیادہ عرصے بعد ان کےلواحقین نے ان کے لیے ایک پروقار جنازے کا اہتمام کیا، جس میں روایتی اور جدید رسومات کی آمیزش شامل تھی، جنازے میں تقریباً 10 دن، جمعہ چھ ستمبر 6 ستمبر سے آج اتوار 15 ستمبر تک توسیع کی گئی تاکہ آنہجہانی کے عزیز و اقارب حسب روایت انہیں الوداع کر سکیں۔ سابق پروڈیوسر گزشتہ 2 جولائی کی رات کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے۔ وہ اپنے پیچھے آئیوری کوسٹ میں تفریحی صنعت کی دنیا میں ایک عظیم فنکارانہ میراث چھوڑ گئے، جہاں انہوں نے کئی فنکارانہ اقدامات، ثقافتی نمائشوں اور کنسرٹس کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کیا۔ ان کے قائم کردہ اداروں کی بدولت بہت سے فنکاروں، خاص طور پر گلوکاروں کو مدد ملی اور مغربی افریقہ میں بہت سی صلاحیتیں دریافت کیں۔ میت کو بٹھانے کا انتظام کیسے کیا گیا؟ پروڈیوسر اور بزنس مین گراس بیڈل پوری خوبصورتی کے ساتھ اپنے جنازے میں مغربی افریقی خطے کے مشہور افریقی لباس میں بٹھائے گئے۔ ان کے ایک ہاتھ میں مائیکروفون اور دوسرے ہاتھ میں لاٹھی تھی جسے وہ ہمیشہ اپنے ساتھ رکھتے تھے۔ ان کے جنازے کی تصاویر جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں میں پر ایک نئی بحث چھڑ گئی۔ کچھ لوگ جنازے کے اس انداز کو عظیم افریقی روایات کے طور پر دیکھتے ہیں جن کا احترام کیا جانا چاہیے۔ اس کے مخالف لوگ انہیں غیر ضروری اور خوفناک مناظر کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ "یہ روایات نجی ہیں اور صرف مشہور خاندانوں اور لوگوں کی طرف سے ان پر عمل کیا جاتا ہے۔جو اپنی برادری میں ایک مخصوص عنوان رکھتے ہیں‘‘۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ "اس کی روح کو سکون ملےلاش کو تابوت میں واپس کر دیا جائے"۔ ایک صارف نے کہا کہ "یہ شخص آئیورین آرٹ کی ایک عظیم درس گاہ ہے۔ آپ کو قدیم مصر سے جنوبی افریقہ تک پھیلی افریقی روایات کا احترام کرنا چاہیے"۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ یہ ایک روایت ہے جس کی پیروی گھانا، ٹوگو اور آئیوری کوسٹ میں کی جاتی ہے۔ ہر ملک کی اپنی ثقافت، رسم و رواج اور عقائد ہوتے ہیں۔ ہمیں لوگوں کی ثقافتوں کا احترام کرنا چاہیے"۔ ایک اور شخص نے حیران ہو کرپوچھا کہ "کیا کہانی ہے؟ کرسی پر ایک لاش؟ افریقہ میں ہمارے رسم و رواج بعض اوقات مشکل اور پیچیدہ ہوتے ہیں، اور انہیں سمجھنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے"۔ ایک صارف نے لکھا کہ "وہ لوگوں کو اس طرح کیوں ڈرا رہے ہیں؟ کیا ہم اسے اس کے تابوت میں نہیں چھوڑ سکتے؟"۔ اس پر دوسرے نے جواب دیا کہ "یہ ان کی روایت ہے۔ کچھ نہیں کیا جا سکتا، صرف احترام"۔ ایک شخص نے لکھا کہ "یہ؟ ہماری روایت ہے، اس کا احترام کریں"۔ ایک صارف کہا کہ"درحقیقت اسے فیشن اور کپڑوں کا جنون تھا۔ اسے خوبصورت نظر آنا پسند تھا۔ جب وہ چلا گیا تو اس کے پاس یہ کچھ تھا۔ وہ چاہتا تھا کہ مرنے کے بعد بھی وہمختلف لباس میں نظر آئے۔" ایک صارف نے لکھا کہ "اس کہانی میں جو حصہ مجھے چونکا دیتا ہے وہ یہ ہے کہ انہوں نے اس کے کپڑے اور اس کے ساتھ موجود تمام ڈیزائن تبدیل کر دیے۔ یہ کیا اذیت ہے! آدمی کو سکون سے رہنے دو"۔ ایک صارف نے پوچھا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ تعزیت کے دوران ان کے جسم کو کیسے بٹھایا گیا۔ عجیب رسم سجے ہوئے تابوتوں اور خوش گوار جنازوں کا واقعہ گھانا کے مختلف علاقوں میں میت کو وداع کرنے کی رسومات کا پتہ لگانے والے ہر فرد کو حیران کر دیتا ہے۔ کچھ خاندان اپنے میت کو الوداع کرنے کے لیے رسومات کا انتخاب کرتے ہیں، جن میں خوشی کے رقص، سجے ہوئے تابوت اور لکھے گئے گانے شامل ہیں۔ میت کی تعظیم خاندان کے غم کو کم کرنے اور جدائی کے لمحات پر قابو پانے میں مدد دیتے ہیں۔ گھانا کے باشندے میت کو اس کےتابوت میں رکھ کر اور اسے پھولوں اور الفاظ کے ساتھ الوداع کرتے ہیں۔ گھانا کے کچھ علاقوں میں مردہ شخص کو اس کے تابوت سے نکال کر درمیان میں اس کے لیے مختص ایک مرکزی نشست پر بٹھایا جاتا ہے۔ تاکہ وہ اپنی آخری رسومات میں شرکت کر سکے اور جنازے کی تقریب میں پڑھے گئے نوحہ خوانی اور تعریف کے کلمات سن سکے۔
Source: social media
سعودی کابینہ نے غیرملکیوں کو جائیداد کی ملکیت دینے کے قانون کی منظوری دے دی
اسرائیلی فوج کے مغربی کنارے میں مہاجر کیمپوں پر دھاوے درجنوں فلسطینی گرفتار
’سجا سنورہ مُردہ مائیکرو فون پکڑے سوگواروں سے مخاطب‘:واقعہ کیا ہے؟
ٹیکساس کے سیلاب میں 111 افراد جان سے گئے، 161 لاپتہ
عالمی فوجداری عدالت سے رہنماؤں کے وارنٹ مسترد، وارنٹ احمقانہ ہیں: ترجمان طالبان
الشفاء ہسپتال ہمیشہ کے لیے ختم ہو چکا، فوری فیلڈ ہسپتال قائم کیا جائے:ڈائریکٹر
سعودی کابینہ نے غیرملکیوں کو جائیداد کی ملکیت دینے کے قانون کی منظوری دے دی
اسرائیلی فوج کے مغربی کنارے میں مہاجر کیمپوں پر دھاوے درجنوں فلسطینی گرفتار
’سجا سنورہ مُردہ مائیکرو فون پکڑے سوگواروں سے مخاطب‘:واقعہ کیا ہے؟
ٹیکساس کے سیلاب میں 111 افراد جان سے گئے، 161 لاپتہ
عالمی فوجداری عدالت سے رہنماؤں کے وارنٹ مسترد، وارنٹ احمقانہ ہیں: ترجمان طالبان
الشفاء ہسپتال ہمیشہ کے لیے ختم ہو چکا، فوری فیلڈ ہسپتال قائم کیا جائے:ڈائریکٹر
سعودی ولی عہد سے جدہ میں ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات
غزہ میں جنگ بندی تجویز ناکام ہوئی تو اسرائیل کیخلاف مزید کارروائی کریں گے، برطانیہ