International

صدیوں پرانی روایت ترک، نئے پوپ کے لیے 3 جبوں کی سلائی کو روک دیا گیا

صدیوں پرانی روایت ترک، نئے پوپ کے لیے 3 جبوں کی سلائی کو روک دیا گیا

ویٹیکن نے صدیوں پرانی پوپ کے جبے کے حوالے سے معروف روایت ترک کر دی ۔ اس روایت کے تحت پوپ کی وفات کے فوراً بعد نئے پوپ کے تین سفید جبے سلائے جاتے تھے۔ برطانوی اخبار "ٹیلی گراف" نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ کئی نسلوں سے روم میں "گاماریلی" نامی دکان کے درزی پوپ کی وفات کے فوراً بعد پوپ کے جبے سلائی کرنے کی تیاری کرتے تھے تاکہ ان کے جانشین کے انتخاب سے قبل وہ تیار ہوں۔ آئندہ پوپ کی شناخت میں غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر وہ تین مختلف سائز چھوٹے، درمیانے اور بڑے سائز کے جبے بناتے تھے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ان میں سے ایک جبہ کیتھولک چرچ کے 1.4 بلین پیروکاروں کی قیادت کے لیے منتخب ہونے والے شخص کے مطابق ہوگا۔ لیکن یہ قدیم روایت اس سال پوپ فرانسس کی وفات کے بعد ختم ہو گئی کیونکہ "گاماریلی" کے درزیوں کو کیتھولک چرچ کی حکومت ’’ہولی سی‘‘ کی جانب سے نئے جبے نہ سلائی کرنے کی براہ راست ہدایات موصول ہوگئی ہیں ۔ اگلے بدھ کو سسٹین چیپل میں خفیہ رائے شماری کا عمل شروع ہونے والا ہے۔ اس مرتبہ نئے جبوں کی جگہ پچھلے انتخابات سے بچ جانے والے پرانے جبے صاف اور تیار کر کے استعمال کیے جائیں گے۔ ویٹیکن سے اپنی گہری وفاداری کے باوجود درزیوں نے اپنی مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ 63 سالہ ماسیمیلیانو گاماریلی، جو 1798 میں قائم ہونے والی اس قدیم دکان کے مالک چار کزنوں میں سے ایک ہیں، نے کہا کہ ہمیں کچھ افسوس ہو رہا ہے۔ ہم کئی دنوں تک دکان کے شوکیس میں جبے ڈسپلے کرتے تھے اور گاہک انہیں دیکھنے آتے تھے۔ لیکن اس بار ہم ایسا نہیں کریں گے۔ یہ روم کی تاریخ اور ان روایات کا حصہ ہے جنہیں ہم عزیز رکھتے ہیں۔ ہمارے تمام ملازمین پوپ کے جبے پر کام کرتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں۔ ویٹیکن کی جانب سے اس تبدیلی کی کوئی باضابطہ وضاحت جاری نہیں کی گئی ہے تاہم درزیوں کا خیال ہے کہ یہ فیصلہ آنجہانی پوپ فرانسس کے ان عقائد کی عکاسی کرتا ہے جس کے مطابق پوپ فرانسس کو کفایت شعاری اور فضول خرچی کی مخالفت کرنے کے حوالے سے جانا جاتا تھا۔ یہ تقریباً 50 سال میں پہلا موقع ہے جب ویٹیکن نے نئے پوپ کے لیے نئے جبے نہیں منگوائے ہیں۔ ویٹیکن کے ترجمان میٹیو برونی نے اس فیصلے پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ کمپنیوں کی جانب سے بات کرنا ضروری ہے۔ ہر تجسس والی چیز کا جواب دینا ضروری نہیں ہوتا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments