کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ کیتھلوک امریکی، صدارتی انتخابات میں ووٹ دیتے وقت ’کم برے‘ امیدوار کا انتخاب کریں۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق سنگاپور سے روم واپس جاتے ہوئے طیارے میں صحافیوں سے گفتگو میں پوپ فرانسس نے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر تارکین وطن کی ملک بدری کے منصوبے اور کملا ہیرس پر اسقاط حمل کی حمایت پر تنقید کی۔ پوپ فرانسس نے کہا کہ تارکین وطن کو اپنے ملک آنے نہ دینا ایک ’بڑا گناہ‘ ہے۔ انہوں نے اسقاط حمل کو بھی ’قتل‘ سے تشبیہہ دی۔ پوپ فرانسس نے دونوں امیدواروں کا نام لیے بغیر ان کی پالیسیوں پر تنقید کی، تاہم اس تنقید کے ساتھ ساتھ انہوں نے کیتھولک امریکیوں کو ووٹ دینے کی ترغیب دی۔ پوپ فرانسس نے کہا کہ ووٹ نہ دینا درست نہیں ہے، ووٹ دینا چاہیے۔ پوپ نے کہا کہ دونوں امیدواروں میں ’کم برا کون‘ ہے؟ وہ خاتون یا وہ حضرت، میں نہیں جانتا، سب کو اپنے ضمیر کے مطابق اس کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ خیال رہے کہ امریکا میں کیتھولک عیسائیوں کی تعداد 5 کروڑ 20 لاکھ ہے اور انہیں اکثر اہم سوئنگ ووٹر کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ پینسلوینیا اور وسکونسن جیسی اہم ریاستوں میں 20 فیصد سے زائد بالغ افراد کیتھولک ہیں۔
Source: Social Media
حوثیوں کا کارگو بحری جہاز پر حملہ، 4 افراد ہلاک، 15 لاپتہ
جانتے ہیں ایران کا انتہائی افزودہ یورینیم کہاں دفن ہے: نیتن یاہو
پیوٹن پر ٹرمپ کی تنقید کے بعد روس نے یوکرین پر ڈرون کی بارش کر دی
جنگ بندی کیلیے ‘حالات’ تیار ہیں، اسرائیلی آرمی چیف
جامع معاہدے کی پیش کش کی تھی جو نیتن یاہو نے مسترد کر دی : حماس
ٹرمپ انتظامیہ اور ریاست کیلیفورنیا میں انڈوں سے متعلق تنازع شدت اختیار کر گیا