وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کا 14 سالہ قانونی جنگ لڑنے اور 62 ماہ کی قید سے رہائی کے بعد پہلا بیان سامنے آ گیا۔ وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے منگل کو بین الاقوامی تنظیم انسانی حقوق کے کنونشن کے لیے مشہور کونسل آف یورپ میں قانونی امور اور انسانی حقوق کی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ناقابلِ یقین انصاف کا انتظار کرنے کے بجائے آزادی کے حصول کا انتخاب کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ میں کئی برسوں کی قید کے بعد آج اس لیے آزاد نہیں ہوں کہ بالآخر مجھے اب انصاف مل گیا ہے بلکہ میں نے یہ رہائی اہم معلومات حاصل کر کے عوام تک پہنچانے کا جرم قبول کر کے حاصل کی ہے۔ جولین اسانج نے کہا کہ قید میں جو کچھ برداشت کیا وہ بیان نہیں کر سکتا، تنہائی میں جس اذیت سے گزرا ہوں اس سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ واضح رہے کہ وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے 2010ء میں امریکا کی خفیہ معلومات جاری کی تھیں۔ وکی لیکس میں امریکا کی افغانستان اور عراق میں جنگ، عالمی رہنماؤں سے متعلق امریکی محکمۂ خارجہ کی خط و کتابت سمیت دیگر دستاویزات شامل تھیں۔ ان دستاویزات کے ذریعے امریکا سے متعلق سامنے آنے والے حقائق سے دنیا بھر میں تہلکہ مچ گیا تھا۔
Source: social media
یواے ای؛ دفتر میں خاتون ساتھی کا گال چھونے پر ملازم پر 10 ہزار درہم جرمانہ
اسرائیلی جارحیت پورے خطے کو لپیٹ میں لے رہی ہے: اردن
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا ایک سال مکمل، ساڑھے41 ہزار سے زائد فلسطینی شہید
حزب اللہ رہنما ہاشم صفی الدین کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کرسکتے: اسرائیلی حکومت
روس میں امریکی شہری کو یوکرین کیلئے جنگ لڑنے پر قید کی سزا
ہم نے طویل جنگ کا انتخاب کیا ہے جو دشمن کیلئے مہنگی اور تکلیف دہ ہوگی، ابو عبیدہ
اسرائیل کے الضاحیہ پر دو نئے حملے ، حزب اللہ کی تل ابیب کے نزدیک اڈے پر راکٹ باری
سی آئی اے چیف نے اسرائیل اور امریکا کو ایران کی عسکری صلاحیت کو سنجیدہ لینے کا مشورہ دیدیا
پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری، بچوں سمیت 17 بے گھر فلسطینی قتل متعدد زخمی
اسرائیلی فوج کی شمالی غزہ میں بچوں کے آخری اسپتال کو بھی تباہ کرنے کی دھمکی