Kolkata

مرکزی تفتیشی ایجنسی کے مطابق بی ایڈ کالج کا پرنسپل بھی پرائمری ٹیچر بننا چاہتا ہے

مرکزی تفتیشی ایجنسی کے مطابق بی ایڈ کالج کا پرنسپل بھی پرائمری ٹیچر بننا چاہتا ہے

کلکتہ : پیسہ، پیسہ اور پیسہ! بی ایڈ کالج میں رجسٹریشن سے لے کر این او سی تک، تدریسی تربیت کی تیاری سے لے کر ملازمت تک - ابتدائی بھرتیوں میں ہر جگہ پیسے کا کھیل تھا۔ اس لین دین میں، چھوٹے اور بڑے ایجنٹ جیسے ببھاس ادھیکاری، تاپس منڈل، اور پالش منڈل کے سیاسی طور پر بااثر لوگوں جیسے پارتھوچٹرجی، مانک بھٹاچاریہ اور کنتل گھوش کے ساتھ قریبی روابط تھے۔ سی بی آئی نے بھرتی بدعنوانی معاملے کی جانچ میں ایک گواہ کا بیان دکھا کر یہ دعویٰ کیا ہے۔سی بی آئی کا دعویٰ ہے کہ ابتدائی بھرتی سے لے کر بی ایڈ کالج میں رجسٹریشن اور این او سی کے لیے ایک 'غیر تحریری فہرست' موجود تھی کہ کہاں سے کتنی رقم لی جائے گی۔ سی بی آئی نے حال ہی میں بھرتی بدعنوانی کیس میں تیسری اضافی چارج شیٹ عدالت میں پیش کی ہے۔ انہوں نے اس کے ساتھ کچھ 'ثبوت دستاویزات' فراہم کیے۔ شاہد الحق انصاری نامی گواہ کا بیان ہے۔ انہوں نے یہ بیان 7 فروری 2024 کو سی بی آئی کو بطور گواہ دیا تھا۔ سی بی آئی نے چارج شیٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اس بیان کی بنیاد پر ’بااثر لوگوں‘ کے ذریعے کروڑوں روپے کی بدعنوانی کی گئی۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments