Kolkata

آئی ایس ایف کے ایم ایل اے نوشاد صدیقی نے جادو پور یونیورسٹی کے طلبہ کی حمایت میں بات کی

آئی ایس ایف کے ایم ایل اے نوشاد صدیقی نے جادو پور یونیورسٹی کے طلبہ کی حمایت میں بات کی

کلکتہ: کوئی کہتا ہے ایک منٹ، کوئی کہتا ہے دو منٹ، کوئی کہتا ہے سیکنڈ! پچھلے کچھ دنوں سے حکمراں پارٹی کے کئی لیڈر جادو پور پر قبضہ کرنے کا نعرہ لگا رہے ہیں۔ کبھی اروپ بسواس، کبھی راج چکرورتی-مدن مترا-سینی گھوش، سبھی نے اپنی اپنی وارننگ دی ہے۔ اب آئی ایس ایف کے ایم ایل اے نوشاد صدیقی نے جادو پور یونیورسٹی کے طلبہ کی حمایت میں بات کی ہے۔ انہوں نے صاف الفاظ میں کہا کہ ’وہ تمام رہنما جو طاقت دکھانے کی بات کر رہے ہیں، کیا وہ پولیس کے بغیر گھر سے باہر نکل سکتے ہیں؟ ایم ایل اے نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی طاقت دکھانے کے لیے جادو پور آتا ہے تو دوسری یونیورسٹیاں جیسے (عالیہ-کلکتہ) خاموش نہیں بیٹھیں گی۔درحقیقت، جاداو پور یونیورسٹی میں وزیر تعلیم برتیا باسو کو ہراساں کرنے کے لیے بائیں بازو اور انتہائی بائیں بازو کے طلبہ کے خلاف الزامات لگائے گئے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کی گاڑی کے شیشے بھی توڑ دیے گئے۔ جوابی کارروائی میں برتیا پر ایک اور طالب علم کو دھکیلنے کا الزام لگایا گیا۔ یہ واقعہ کلکتہ ہائی کورٹ تک پہنچ چکا ہے۔پھر، ایک ایک کرکے، کئی برسراقتدار پارٹیوں کے لیڈروں نے جادو پور یونیورسٹی کے طلبہ کے ایک حصے کو خبردار کرنا شروع کیا۔ تاہم سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ ان کا 'ٹارگٹ' بائیں بازو اور انتہائی بائیں بازو کے طلبہ تھے۔ حال ہی میں، کمارہاٹی ترنمول کے ایم ایل اے مدن مترا نے پھر کہا، "جادوپور شروع سے ہی علیحدگی پسند سیاسی ملک دشمن پارٹیوں کا گہوارہ تھا... جہاں الفاظ کی طاقت کا استعمال کیا جاتا ہے

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments