کلکتہ: کلکتہ ہائی کورٹ نے 13 مارچ تک جادو پور میں کسی بھی سیاسی پروگرام پر پابندی لگا دی تھی۔ جسٹس تیرتھنکر گھوش نے اس پابندی کو ہٹا دیا۔ عدالت نے کہا کہ فیصلے کے کچھ حصے پر عمل درآمد ہو چکا ہے۔ اب عدالت یہ ذمہ داری خود نہیں اٹھانا چاہتی۔ اب سے اگر کوئی ادارہ کچھ کرنا چاہے تو انتظامیہ کو ضرور مطلع کرے۔ انتظامیہ درخواست کی سماعت کے بعد اجازت پر غور کرے گی۔اتفاق سے، اس سے قبل، بی جے پی نے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور سلیکھا چوراہے سے جلوس نکالنے کا مطالبہ کیا تھا۔ قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شوبھندو ادھیکاری اس جلوس میں شامل ہونے والے تھے۔ لیکن عدالت نے جلوس کا روٹ تبدیل کرنے کے حق میں فیصلہ دیا۔ تاہم، شوبھندو کے وکلاءکا سوال تھا کہ اگر ترنمول کو بائیں بازو سے پروگرام کی اجازت مل جاتی ہے، تو انہیں کیوں نہیں دی جائے گی! تاہم آخر میں کلکتہ ہائی کورٹ نے جلوس کا روٹ تبدیل کر دیا۔ جلوس کو نبینا سنیما ہال کے سامنے سے لے کر جادو پور پولیس اسٹیشن تک نکالنا تھا۔ اس کے ساتھ ہی کلکتہ ہائی کورٹ نے 13 مارچ تک تمام جلسوں اور جلوسوں پر پابندی لگا دی۔ جسٹس تیرتھنکر گھوش نے آج اس حکم کو واپس لے لیا۔
Source: Social Media
باہر کے لوگ کالج میں کیا کر رہے ہیں؟ مالا رائے کی گاڑی کے سامنے طلبہ کا احتجاج
آپ صدر بننے کے لیے یہ سب کر رہے ہیں،ممتا بنرجی نے نام لئے بغیر شوبھندو کو نشانہ بنایا
پابندی کے باوجود بھرتی کا عمل کیوں شروع ہوا؟ او بی سی معاملے میں چیف سکریٹری نے 'غلطی' مان لی
جعلی برتھ سرٹیفیکیٹ کی وجہ سے دو اضلاع انٹیلی جنس ایجنسیوں کی نگرانی میں
کوا کبھی مور نہیں بن سکتا ہے: شوبھندو کے بارے میں ممتا بنرجی کا تبصرہ
پولیس کے خلاف ہراساں کرنے کے الزامات پر جادوپور کے طالب علم کا ہائی کورٹ میں جھٹکا
آپ صدر بننے کے لیے یہ سب کر رہے ہیں،ممتا بنرجی نے نام لئے بغیر شوبھندو کو نشانہ بنایا
ایسٹرن ریلوے نے 1 مارچ سے 10 مارچ تک، الارم چینز کو غیر ضروری طور پر کھینچنے پر 872 معاملے درج کیے گئے
جادوپور میں سیاسی پروگراموں پر پابندی نہیں رہے گی، کلکتہ ہائی کورٹ کا بڑا حکم
بی جے پی نے مسلمانوں کو تکلیف دینے کے لیے رمضان کے مہینے کا انتخاب کیا ہے: ممتا بنرجی