Kolkata

پولیس کے خلاف ہراساں کرنے کے الزامات پر جادوپور کے طالب علم کا ہائی کورٹ میں جھٹکا

پولیس کے خلاف ہراساں کرنے کے الزامات پر جادوپور کے طالب علم کا ہائی کورٹ میں جھٹکا

کولکاتا12مارچ: ملزم طالب علم ادیپن کنڈو کو جادو پور کیس میں عدالت میں اپنا حق نہیں مل سکا۔ بدھ کو جسٹس تیرتھنکر گھوش نے کہا کہ اس وقت کوئی عبوری حکم جاری کرنا ممکن نہیں ہے۔ پولیس اپنی تفتیش کو جیسا ہے جاری رکھ سکے گی۔ اس نے پولیس کے خلاف ہراساں کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ اس نے الزام لگایا کہ پولیس اسے تفتیش کے نام پر ہراساں کر رہی ہے۔ موبائل فون جمع کرنے کی بات کر رہے ہیں۔بدھ کو جسٹس تیرتھنکر گھوش کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی۔ ادیپ کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ موبائل ذاتی ڈیوائس ہے۔ وہاں بہت ساری ذاتی معلومات موجود ہیں۔ ان کو پبلک کرنے پر اعتراض ہے۔ انہوں نے عدالت میں نشاندہی کی کہ سپریم کورٹ نے بھی موبائل فون کو ذاتی ڈیوائس کے طور پر شناخت کیا ہے، وکیل نے مزید کہا کہ پولیس تمام جوابات دینے کے بعد بھی عدم اطمینان کا اظہار کیوں کر رہے ہیں۔ وہ جان بوجھ کر ہراساں کرنے کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔ ملزم کے وکیل نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ ایک طالب علم کے ساتھ ایسا سلوک کیسے ہو سکتا ہے۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments