مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی طور پر آباد یہودیوں نے امریکی شہری کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مقتول امریکی شہری کے اہل خانہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بتایا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں نے اسے تشدد کر کے قتل کیا۔ دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ مقتول امریکی شہری کی شناخت سیف الدین کے نام سے ہوئی جسے یہودی آباد کاروں نے رام اللہ کے شمال میں واقع قصبے سنجیل میں قتل کیا۔ امریکی ریاست فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے سیف الدین کے اہل خانہ نے بھی یہودی آباد کاروں پر الزام عائد کیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے محکمہ خارجہ کے بیان کا حوالہ دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہم مغربی کنارے میں امریکی شہری کی ہلاکت کی اطلاعات سے آگاہ ہیں۔ ترجمان نے اس پر مزید تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔ مقبول کی کزن فاطمہ محمد نے سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ سیف الدین فلوریڈا سے فلسطین میں اپنی فیملی سے ملنے کیلیے آیا تھا۔ واقعے میں ایک اور فلسطینی شہری کو قتل کیا گیا جس کی شناخت وزارت صحت نے محمد کے نام سے ظاہر کی ہے، حملے کے دوران یہودی آباد کاروں نے اسے گولی ماری۔ اسرائیلی فوج اکثر یہودی آباد کاروں کو ان کے ہنگاموں کے دوران تحفظ فراہم کرتی ہے اور مزاحمت کا مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں کو گولی مار دیتی ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی دیگر سرکردہ تنظیمیں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کو فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی ایک وسیع حکمت عملی کے طور پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی تصور کرتی ہیں۔
Source: Social media
حوثیوں کا کارگو بحری جہاز پر حملہ، 4 افراد ہلاک، 15 لاپتہ
پیوٹن پر ٹرمپ کی تنقید کے بعد روس نے یوکرین پر ڈرون کی بارش کر دی
جانتے ہیں ایران کا انتہائی افزودہ یورینیم کہاں دفن ہے: نیتن یاہو
جنگ بندی کیلیے ‘حالات’ تیار ہیں، اسرائیلی آرمی چیف
جامع معاہدے کی پیش کش کی تھی جو نیتن یاہو نے مسترد کر دی : حماس
ٹرمپ انتظامیہ اور ریاست کیلیفورنیا میں انڈوں سے متعلق تنازع شدت اختیار کر گیا