International

ہم نے کبھی اسرائیل سے لڑنے یا تباہ کرنے کی کوشش نہیں کی:ایرانی عہدیدار

ہم نے کبھی اسرائیل سے لڑنے یا تباہ کرنے کی کوشش نہیں کی:ایرانی عہدیدار

تل ابیب اور تہران کے درمیان جاری بیانات کی جنگ کی روشنی میں ایران کے سب سے اہم خودمختار ادارے کے سیکرٹری نےاپنا رد عمل جاری کیا ہے۔ ایران کے سب سے اہم خودمختار ادارے سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی اکبر احمدیان نے شمال مشرقی ایران کے صوبہ خراسان رضوی کے دارالحکومت مشہد میں "اسلامی طلباء یونینز" سے خطاب کے دوران اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک کبھی اسرائیل سے لڑنا یا اسے ختم کرنا نہیں چاہتا تھا۔ احمدیان جو ایرانی پاسداران انقلاب میں بریگیڈیئر جنرل کے عہدے پر فائز ہیں نے وضاحت کی کہ ایرانی انقلاب کا مقصد اسرائیل کے خلاف مزاحمتی محاذ کو بھڑکانا ہے۔اس نے گزشتہ 45 سالوں میں کبھی یہ اعلان نہیں کیا کہ وہ اسرائیل کو ختم کرنے اور تباہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے ذریعے اسرائیل کو تباہ کرنے کی ایران کی کوششوں کے بارے میں جو کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کر رہا ہے وہ جھوٹ ، مایوسی کے جذبات کو ہوا دینا اور دشمنوں کی طرف سے دھوکہ دہی ہے۔ خیال رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے کچھ عرصہ پیشتر کہا تھا کہ اسرائیل 25 سال تک قائم نہیں رہے گا اور اس کے بعد اب 4-5 سال گزر چکے ہیں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سپریم لیڈر علی خامنہ ای اور بانی سپریم لیڈر روح اللہ خمینی اسرائیل کے خلاف فوجی جنگ چھیڑ کر اسے تباہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے تھے بلکہ اسے اس کے کردار اور کام سے محروم کرنے کا ارادہ رکھتے تھے تاکہ وہ خود ہی سوویت یونین کی طرح منہدم ہو جائے۔ قابل ذکر ہے کہ ایرانی حکام نے تہران کی گلیوں میں ایک الیکٹرانک بورڈ نصب کر دیا تھا جس میں اسرائیل کے خاتمے میں باقی دنوں کی گنتی کی گئی تھی اور اب صرف 20 سال باقی ہیں۔ ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکریٹری کے بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب تہران جسے " مزاحمت کا محور" قرار دیتا ہے، حزب اللہ کی صلاحیتوں کے خاتمے، شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے اور غزہ میں جنگ کے بعد ڈرامائی جھٹکے محسوس کر رہا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments