مسجد نبوی میں رمضان کے بابرکت مہینے کے دوران افطار فراہم کروانے کے خواہش مند افراد اور اداروں کے لیے جنرل اتھارٹی برائے حرمین شریفین نے ایک آن لائن پورٹل متعارف کرایا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق اس پورٹل کے ذریعے روزہ داروں کو افطاری کرانے کی سعادت حاصل کرنے کے خواہش مندوں کا اندراج کیا جائے گا۔ اتھارٹی کی منظور شدہ کمپنیوں کو ہی افطاری کرانے کے اجازت نامے جاری کیے جائیں گے اور ان کی فہرست شائع بھی کی جائے گی۔ اتھارٹی برائے حرمین شریفین کا کہنا ہے کہ افطاری کروانے والوں کے اندراج سے افطاری کو منظم اور باوقار انداز سے تکمیل کو پہنچایا جا سکے گا۔ اس ڈیٹا کے حاصل ہونے سے افطاری کے انتظامات کو بہتر بنانے کا موقع ملے گا۔ ہجوم، بے نظمی اور کھانے پینے کی اشیا کے ضائع ہونے سے بچا جا سکے گا۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ اتھارٹی نے مکہ مکرمہ میں افطاری کروانے کی خواہش مندوں کی رجسٹریشن کے لیے بھی ایک پورٹل کا آغاز کیا تھا۔ جس کے ذریعے افراد کو ایک اور اداروں کو افطار کرانے کی 10 سروس سائٹ منتخب کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ تاہم اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ افطاری کی فراہمی میں دائمی بیماریوں اور ذیابیطس میں مبتلا افراد کے لیے کم کیلوریز والے کھانوں کی ضرورت کو مدنظر رکھا جائے۔
Source: Social Media
امریکی سینیٹر کی صدر ٹرمپ کے غزہ پر قبضے سے متعلق بیان پر تنقید
کچھ بھی کرلو، غزہ نہیں چھوڑیں گے، امریکی صدر کے قبضے کے اعلان پر فلسطینیوں کا رد عمل
ہم فلسطینیوں کی نقل مکانی کے خلاف مزاحمت کے لیے مصر کے ساتھ کھڑے ہیں: ترکیہ
فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں کریں گے: سعودی وزارت خارجہ
امریکی صدر کا غزہ پر قبضہ کرنے کا اعلان، ہم اس کے مالک ہوں گے، ٹرمپ
ہم نے کبھی اسرائیل سے لڑنے یا تباہ کرنے کی کوشش نہیں کی:ایرانی عہدیدار
ٹرمپ کا غزہ کی پٹی پر قبضے کا بیان: اسرائیل کا شیکل انحطاط کا شکار
دنیا کے 10 طاقتور ترین ممالک کی فہرست جاری، کونسا اسلامی ملک شامل؟
طالبان نے خواتین کے ریڈیو اسٹیشن ’’بیگم‘‘ کو بند کروا دیا؛ 2 ملازمین گرفتار
غزہ پر کسی تیسرے فریق کا کنٹرول نہیں ہونا چاہیے، فرانس
ایران کا ٹرمپ پر غزہ پر قبضے کی منصوبہ بندی کا الزام
ٹرمپ کی غزہ کی ملکیت لینے کی خواہش، نیتن یاہو کی جانب سے ستائش
غزہ کے باشندوں کی کہیں اور آباد کاری: اسرائیلی قانون ساز کی ٹرمپ کی تعریف
فلسطینیوں کی قسمت کا فیصلہ کرنے کا اختیار کسی کو نہیں، ٹرمپ کے بیان پر افغانستان کا ردعمل