International

خفیہ معلومات کا افشا، نیتن یاہو اسرائیل کی قیادت کے اہل نہیں : اپوزیشن

خفیہ معلومات کا افشا، نیتن یاہو اسرائیل کی قیادت کے اہل نہیں : اپوزیشن

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے خفیہ معلومات افشا ہونے کا معاملہ ابھی تک اسرائیلی حلقوں کو پریشان کر رہا ہے۔ اسرائیلی حزب اختلاف بھی اس بحران کے حوالے سے میدان میں آ گئی ہے۔ اس کے سربراہ یائر لیپیڈ نے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پر کڑی تنقید کی ہے۔ لیپیڈ نے پارلیمنٹ کے رکن بینی گینٹس کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو اسرائیل کی قیادت کے اہل نہیں ہیں اور وہ ریاست کے رازوں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ بیان کے مطابق "معلومات افشا ہونے کا معاملہ وزیر اعظم کے دفتر سے باہر آیا ہے لہذا اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ آیا نیتن یاہو کو اس کا علم تھا"۔ حزب اختلاف کے رہنما بینی گیٹس کا کہنا ہے کہ "جو کچھ ہوا وہ محض اِفشا کا معاملہ نہیں بلکہ سیاسی مقاصد کے لیے ریاست کے رازوں کا سودا ہے"۔ اس سے قبل اسرائیلی عہدے داران نے بتایا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کا ایک معاون انتہائی خفیہ انٹیلی جنس معلومات افشا کیے جانے کے الزام میں گرفتار افراد میں شامل ہے۔ اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق مذکورہ معاون نے غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے نتین یاہو کے ساتھ بہت قریب رہ کر کام کیا۔ اس نے حساس نوعیت کے سیکورٹی اجلاسوں میں شرکت کی۔ سیکورٹی چیکنگ میں ناکام رہنے کے باوجود اس کے سامنے انتہائی خفیہ معلومات پیش کی گئیں۔ واضح رہے کہ اسرائیلی عدالت کے جج مناحيم مزراحی نے تصدیق کی ہے کہ جنرل سیکورٹی کا ادارہ، اسرائیلی پولیس اور اسرائیلی فوج خفیہ معلومات افشا ہونے کے نتیجے میں قومی سلامتی کی مبینہ خلاف ورزی کے حوالے سے تحقیقات شروع کر چکی ہے۔ جج کے مطابق حکام کو شبہ ہے کہ معلومات کے افشا ہونے سے اسرائیل کے جنگی اہداف کے مقاصد کو نقصان پہنچا۔ اسرائیلی حکام حماس سے منسوب دستاویزات افشا ہونے کے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ دستاویز کے مطابق نیتن یاہو کا نقطہ نظر تھا کہ حماس کے سربراہ یحیی السنوار فلاڈلفیا راہ داری کے راستے قیدیوں کی اسمگلنگ کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نیتن یاہو کا اس سے یہ مقصد تھا کہ اس کے ذریعے غزہ کی پٹی اور مصر کے بیچ سرحد پر واقع مذکورہ راہ داری میں اسرائیلی فوج باقی رکھنے سے متعلق اپنے موقف کو مضبوط بنایا جائے۔ مبصرین کے نزدیک معلومات افشا ہونے کے نتیجے میں غالبا نیتن یاہو، اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس اداروں کے بیچ عدم اعتماد اور تناؤ میں اضافہ ہو گا۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments