Kolkata

اتنے برسوں سے صحت کےلئے کیا کیا؟ جسٹس شواگنم

اتنے برسوں سے صحت کےلئے کیا کیا؟ جسٹس شواگنم

کلکتہ: ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی ایس سیواجیانم نے صحت کے خراب نظام کے لیے ریاست کی تنقید کی۔ چیف جسٹس کا اہم تبصرہ، “آپ کرسمس کے موقع پر لائٹنگ کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ دوسری جانب پرنسپل سیکرٹری فیملی ویلفیئر نے فیصلہ کیا کہ 1976 سے دس بستروں کا ہسپتال کافی ہے۔ تو گاوں کے لوگ بغیر علاج کے اسپتال سے اسپتال بھاگتے کیوں ہیں؟چیف جسٹس صحت کے نظام سے متعلق متعدد شکایات کے کیسز پر برہم ہوگئے۔ ہائی کورٹ میں ایسے کئی کیسز ہیں، جن میں سے زیادہ تر 'ریفرل' کیسز ہیں۔ منگل کو چیف جسٹس کی ڈویڑن بنچ کے سامنے آنے والے اس کیس کے تناظر میں عرضی گزار کے والد اور دادا نے 1976 میں چندن نگر میں زمین کا ایک ٹکڑا دیا تھا۔ ہسپتال کی ترقی کے لیے۔ 30بیگھہ زمین دی گئی۔ لیکن بستروں کی تعداد دس سے زیادہ نہیں بڑھائی گئی۔ منگل کو اس معاملے کو دیکھتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا، ''کیا چندن نگر میں کوئی ملٹی اسپیشلٹی اسپتال ہے؟ میں نہیں جانتا اس دربار میں بہت سے لوگ آتے ہیں جو چندن نگر کے رہنے والے ہیں۔ تم پھر آکر کہتے ہو کہ تم ہیریٹیج سٹی بنائیں گے؟۔چیف جسٹس نے جی پی انیربن رائے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ”پہلے اس شہر سے کولکاتہ آنے کے لیے بروقت ٹرانسپورٹ کا بندوبست کریں۔ پرولیا، بنکورہ جاو۔ جس کے بعد چیف جسٹس نے چنئی کے صحت کے نظام کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ میرے آبائی شہر (چنئی) آو، دیکھو ڈاکٹر کیسے کرتے ہیں۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments