Sports

گمبھیر نے روہت اور وراٹ کا دفاع کیا

گمبھیر نے روہت اور وراٹ کا دفاع کیا

سڈنی، 5 جنوری : ہندستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے کپتان روہت شرما اور وراٹ کوہلی کا دفاع کرتے ہوئے کھیل کے تئیں ان کے عزم اور جذبے کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ان میں کرکٹ کے تئیں ابھی کافی بھوک باقی ہے اور وہ مستقبل میں جو بھی فیصلہ کریں گے وہ ہندوستانی کرکٹ کے مفاد میں ہوگا۔ میچ کے بعد پریس کانفرنس میں گمبھیر نے کہا ’’میں کسی کھلاڑی کے مستقبل کے بارے میں بات نہیں کر سکتا۔ یہ ان پر منحصر ہے۔ ہاں میں یہ ضرور کہہ سکتا ہوں کہ ان دونوں میں ابھی بہت زیادہ بھوک باقی ہے، ان میں جذبہ ہے اور دونوں ذہنی طور پر کافی مضبوط کھلاڑی ہیں۔ لیکن جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں، وہ جو بھی فیصلہ لیں گے وہ ہندوستانی کرکٹ کے مفاد میں ہوگا۔ گمبھیر نے کہا ’’پہلی بات یہ ہے کہ ہر کھلاڑی اپنے کھیل کو سمجھتا ہے اور جانتا ہے کہ اس کے اندر کتنی بھوک ہے۔ اس کا اطلاق نہ صرف کھیلوں پر ہوتا ہے بلکہ کسی بھی پیشے پر ہوتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ آپ کے اندر کتنا جذبہ اور بھوک ہے۔ آپ کی شراکت سے ٹیم کو فائدہ ہو رہا ہے یا نہیں۔ کیونکہ آخر میں یہ میری یا آپ کی نہیں بلکہ ملک کی ٹیم ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہماری ٹیم میں ایسے ایماندار کھلاڑی ہیں جو جانتے ہیں کہ ان کے اندر کتنی بھوک باقی ہے۔ انہوں نے بالآخر روہت کے ٹیسٹ سے باہر بیٹھنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ’’جب چیزیں ٹھیک نہیں چل رہی ہیں تو اسے تسلیم کرنے اور ٹیم کے مفاد کے لیے پیچھے ہٹ جانا بہت ہمت کی بات ہوتی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، کھیل میں بہت سی چیزیں بدلتی ہیں، لوگ بدلتے ہیں،فارم بدلتی ہے اور ہم جانتے ہیں کہ پانچ ماہ ایک طویل وقت ہے۔ تو ہمیں انتظار کرنا چاہیے۔ لیکن جو کچھ بھی ہوگا ہندوستانی کرکٹ کے مفاد میں ہوگا۔ انہوں نے کہا ’’جہاں تک میرا تعلق ہے، میری سب سے بڑی ذمہ داری سب کے ساتھ یکساں سلوک کرنا ہے۔ اگر میں ایک یا دو کھلاڑیوں سے خصوصی محبت کا اظہار کروں گا تو یہ اپنے فرض کے تئیں بے ایمانی ہوگی۔ پھر چاہے وہ کسی کھلاڑی نے ڈیبیو نہیں کیا ہو یا کسی نے 100 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں، مجھے ہر کھلاڑی کے ساتھ یکساں جذبے کے ساتھ پیش آنا ہوگا۔‘‘

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments