دو عراقی فوجی حکام نے منگل کو علی الصبح رائٹرز کو بتایا کہ بغداد کے بین الاقوامی ایئرپورٹ کے قریب امریکی افواج کی میزبانی کرنے والے ایک فوجی مرکز پر کم از کم دو کاتیوشا راکٹ داغے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فضائی دفاعی نظام نے راکٹوں کو روک دیا۔ تفصیلات کے مطابق دو سکورٹی ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ تین راکٹ فائر کیے گئے جن میں سے ایک عراقی انسدادِ دہشت گردی فورسز کے زیرِ استعمال عمارات کے قریب گرا جس سے چند گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور آگ لگ گئی لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ بغداد میں ایک امریکی سفارتی مرکز 11 ستمبر کو حملے کی زد میں آیا تھا لیکن جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے حملے پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری جواب نہیں دیا۔ امریکہ اور ایران دونوں کا ایک غیر معمولی علاقائی شراکت دار عراق 2500 امریکی فوجیوں کی میزبانی کرتا ہے اور ایران کے حمایت یافتہ مسلح دھڑے بھی اس کی سکیورٹی فورسز سے منسلک ہیں۔ غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے عراق میں ایرانی حمایت یافتہ گروہ شرقِ اوسط میں امریکی فوجیوں پر متعدد حملے کر چکے ہیں۔
Source: social media
غزہ میں دہشت گردی کے 100 اہداف کو نشانہ بنایا گیا: اسرائیلی فوج
ممکنہ معاہدہ: حماس نے 34 یرغمالیوں کی اسرائیلی فہرست سے اتفاق کرلیا
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو جلد مستعفی ہونے کا اعلان کریں گے:میڈیا
شام: عبوری حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں 400 فیصد بڑھا دیں
طالبان کا افغانستان میں پہلی مرتبہ گائیڈڈ میزائل فعال کرنے کا اعلان
امریکا میں شدید برفانی طوفان، 7 ریاستوں میں ہنگامی حالت نافذ
حماس: ایک اور اسرائیلی قیدی فوجی کی ویڈیو جاری، 2025 میں یہ جاری کردہ پہلی ویڈیو ہے
غزہ میں دہشت گردی کے 100 اہداف کو نشانہ بنایا گیا: اسرائیلی فوج
یوکرینی صدر کا روسی فوج کے بڑے جانی نقصان کا دعویٰ
نصف امریکہ طوفان کی لپیٹ میں، ’ایک دہائی میں سب سے زیادہ برفباری‘