Kolkata

بچے کے سرپرست کو لے کر اسپتال میں کنفیوزن

بچے کے سرپرست کو لے کر اسپتال میں کنفیوزن

کولکاتا 18جون :ہسپتال میں ابہام پھیل گیا کہ سرپرست کون ہے۔ ہسپتال نے چائلڈ لائن کو معاملے کی اطلاع دی۔ چائلڈ لائن نے فوری کارروائی کی۔ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے بچے کا چارج سنبھال لیا۔ کمیٹی نے اسے نواگرام ہوم میں رکھا۔اور درمیان میں 42 دن گزر گئے۔ بچے کا سرپرست اڈیشہ سے واپس آیا اور اپنی بیٹی کو واپس لانے کے لیے درخواست دی۔ کچھ نہیں ہوا۔ بعد ازاں جوٹ مل کے کارکن لیڈر کے ذریعہ بنشبیریا میونسپلٹی کے وارڈ نمبر 10 کے کونسلر درگا راو سے رابطہ کیا گیا۔ کونسلر نے اس معاملے کی اطلاع بنشبیریا کے وائس چیئرمین شلپی چٹوپادھیائے کو دی۔ شلپی نے ہگلی ضلع کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایڈوکیٹ نرملیا چکرورتی سے بات کی۔ وکیل نے CWC کی چیئرپرسن منیدیپا گھوش سے بات کی، بچے کو اس کے سرپرست کو واپس کرنے کے بارے میںپیچیدگیاں پیدا ہوئیں۔ گھر والوں نے بتایا کہ بچہ اپنے والدین کو نہیں پہچان سکا۔CWC نے بتایا کہ بچے کو سرپرست کے بغیر قرار دیا جائے گا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ترقی) امتیندو پال نے ڈی ایس ڈبلیو کے ساتھ اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ آخر کار، بچے کو انتظامی مداخلت کے ذریعے اس کے والدین کے پاس واپس کر دیا گیا۔ فطری طور پر بچے کے گھر والے خوش ہیں۔ بچے کے والد کا کہنا تھا کہ ”معمولی غلط فہمی کی وجہ سے لڑکی کو اپنے والدین کو چھوڑ کر گھر میں رہنا پڑا“۔وکیل نرمالیا چکرورتی نے کہا، "بچہ زیادہ تر وقت اپنی بڑی ماںکے گھر رہتا ہے۔ وہ انہیں اپنے والدین بھی کہتا ہے۔ جب اسے اسپتال میں داخل کروانے کے بعد فارغ کیا گیا، تو یہ اس کا بہنوئی ہی تھا جو اسے لینے گیا، اور اس سے الجھن پیدا ہوئی۔کونسلر درگا راو¿ نے کہا کہ ہم نے اس معاملے کا علم ہونے کے بعد بچے کی واپسی کے لیے پہل کی۔ ہم ہمیشہ غریب اور عام لوگوں کے ساتھ ہیں۔ ہمیں بچہ واپس مل گیا ہے۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments