کولکتہ18جون: ریاست میں '100 دن' پروجیکٹ کو دوبارہ شروع کیا جانا چاہئے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے مرکز کو ہدایت دی ہے کہ بنگال میں اس پروجیکٹ کو یکم اگست سے دوبارہ شروع کیا جائے۔بدھ کو سماعت کے دوران چیف جسٹس ٹی ایس شیوگننم نے تبصرہ کیا، 'کسی بھی مرکزی پروجیکٹ کو ہمیشہ کے لیے سرد خانے میں نہیں بھیجا جا سکتا۔' ساتھ ہی چیف جسٹس نے یہ بھی حکم دیا، 'کرپشن کو روکنے کے لیے مرکز کسی بھی قسم کی شرائط عائد کر سکتا ہے۔'ایک طویل عرصے سے ریاست یہ شکایت کر رہی تھی کہ مرکز نے '100 دن کے کام کی رقم' روک لی ہے۔ دوسری طرف مرکز کا دعویٰ ہے کہ بنگال میں اس پروجیکٹ میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی ہوئی ہے۔ واقعہ کی تحقیقات کے لیے مرکزی وفد بھی آیا۔ مرکز کے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل اشوک چکرورتی نے عدالت کو بتایا کہ مجموعی طور پر 5 کروڑ 37 لاکھ روپے کی تقسیم میں بدعنوانی کی گئی ہے۔ نئے افسر نے یہ بھی کہا کہ انہیں پربا بردوان، ہوگلی، مالدہ، دارجلنگ جیسے کئی اضلاع میں سروے کرنے کے بعد '100 دن کے کام' کی رقم کی تقسیم میں بدعنوانی کے ثبوت ملے ہیں۔ ان چار اضلاع سے مجموعی طور پر 2.2 کروڑ روپے برآمد ہوئے ہیں۔
Source: Mashriq News service
لالبازار نے سنتوش مترا اسکوائر کی پوجا کو لے کر 48 گھنٹے کے اندر سخت خط جاری کیا
راناگھاٹ کی اشمیکا کو 16کروڑ روپئے کا انجکشن لگا
ریویو کے بعد مزید 13طلباءمیرٹ لسٹ میں شامل ہوئے
پرائیویٹ اسپتالوں میں طبی اخراجات میں شفافیت کے لیے اسمبلی میں بل پاس
ٹیٹو آرٹسٹ کو ازدواجی سائٹ پر ملنے کے بعد اسے ہوٹل میں لے جا کر 'ریپ' کیا گیا
چیف جسٹس نے 100 دن کا پروجیکٹ شروع کرنے کا دیا حکم
لالبازار نے سنتوش مترا اسکوائر کی پوجا کو لے کر 48 گھنٹے کے اندر سخت خط جاری کیا
ڈبلو بی سی ایس بھرتی امتحان میں اردو بھی شامل، نبانہ سے نوٹیفیکشن جاری
بچے کے سرپرست کو لے کر اسپتال میں کنفیوزن
’گجرات ایجنسی کو کالی گنج ضمنی انتخاب کا ٹھیکہ دیا گیا