Kolkata

مکل رائے کس پارٹی میں ہیں؟ ان کی پوزیشن جاننے کے لیے مفاد عامہ کی عرضی،کیس کی دوبارہ سماعت آج

مکل رائے کس پارٹی میں ہیں؟ ان کی پوزیشن جاننے کے لیے مفاد عامہ کی عرضی،کیس کی دوبارہ سماعت آج

کلکتہ : مکل رائے کا اسمبلی میں کیا مقام ہے؟ اس کا پتہ لگانے کے لیے کلکتہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی ہے۔ لیکن ریاست نے ایک بار پھر اس کیس کے قابل قبول ہونے پر سوال اٹھائے ہیں۔ چیف جسٹس نے کیس کو سماعت کے لیے جسٹس دیبانگشو باساک کے ڈویڑن بنچ کو سونپ دیا ہے۔ بدھ کو جسٹس باسک نے اس معاملے میں ریاست کے ایڈوکیٹ جنرل کشور دتہ سے پوچھا کہ اس کیس کو چیف جسٹس نے پہلے ہی قبول کر لیا ہے۔ تو پھر کیس کے قابل قبول ہونے پر سوال کیوں اٹھایا جا رہا ہے؟ کیس کی سماعت آج جمعرات کو دوبارہ ہوگی۔ وکیل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ 'چیف جسٹس نے اس ڈویڑن بنچ کو کیس کی نئے سرے سے سماعت کے لیے مقرر کیا ہے اس لیے مقدمے کی قابل قبولیت کو پہلے سننے کی ضرورت ہے کیونکہ عدالت قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے اختیارات میں مداخلت نہیں کر سکتی'۔غور طلب ہے کہ مکل رائے اصل میں اسمبلی کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے چیئرمین تھے۔ اس وقت مکل رائے ترنمول کانگریس میں شامل ہو گئے تھے۔ قواعد کے مطابق پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی میں اپوزیشن جماعت کا ایک فرد شامل ہے۔ اسپیکر نے دعویٰ کیا کہ مکل رائے بی جے پی میں ہیں۔ اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی تھی کہ ان کا تعلق کس پارٹی سے ہے۔ چیف جسٹس کے ڈویڑن بنچ نے معاملہ فیصلہ کے لیے اسپیکر قانون ساز اسمبلی کو بھیج دیا۔ قانون ساز اسمبلی کے سپیکر نے اپنے سابقہ حکم کو برقرار رکھا۔ اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ میں دوبارہ مقدمہ دائر کیا گیا۔ یہ مقدمہ شوبھندو ادھیکاری نے دائر کیا تھا۔ اس کیس کی سماعت ڈویڑن بنچ میں شروع ہوئی

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments