International

ایک باوقار یونیورسٹی کا غزہ میں جنگ کے باعث اسرائیل سے نارمل تعلقات پر نظر ثانی کا فیصلہ

ایک باوقار یونیورسٹی کا غزہ میں جنگ کے باعث اسرائیل سے نارمل تعلقات پر نظر ثانی کا فیصلہ

آئر لینڈ کے ممتاز اور باوقار تعلیمی ادارے ٹرینٹی کالج ڈبلن نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تمام نارمل دنوں کے تعلقات کو ختم کر رہا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے خاتمے کا یہ فیصلہ اسرائیل کی طرف سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کے خلاف بطور احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں یونیورسٹی بورڈ نے سٹوڈنٹس کو ای میل کے ذریعے اطلاع دی ہے کہ اس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا جائزہ لینے کے لیے قائم کردہ ٹاسک فورس کی سفارشات ماننے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان سفارشات میں اسرائیل کے ساتھ ادارے کے تعلقات کے خاتمے کے لیے کہا گیا ہے۔ اس اعلان کے تحت اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ بھی تعلقات کا خاتمہ ہوگا اور اسرائیلی یونیورسٹیوں کے ساتھ بھی۔ خصوصا ان یونیورسٹیوں اور کمپنیوں کے ساتھ تعلقات ختم کیے جائیں گے جن کے مرکزی دفاتر اسرائیل میں ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے ' اے ایف پی ' کے مطابق ٹاسک فورس کی سفارشات کا اثر اس وقت تک رہے گا جب تک بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں جاری ہیں اور انسانی بنیادوں پر بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزیاں اسرائیل جاری رکھے ہوئے ہے۔ ڈبلن میں یہ ٹاسک فورس اس وقت قائم کی گئی تھی جب پچھلے سال یونیورسٹی کے کیمپس کو پانچ دن کے لیے بلاک کر دیا گیا تھا۔ یونیورسٹی کے بورڈ سے ان سفارشات پر عمل کے لیے کہا گیا ہے۔ تاکہ اسرائیلی جنگ کے خلاف احتجاج کیا جا سکے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیل یا اس کی کمپنیوں کے ساتھ کوئی نیا تجارتی معاہدہ بھی نہیں کیا جاسکے گا۔ آئرش یونیورسٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی کسی یونیورسٹی کے ساتھ بھی معاہدہ نہیں کرے گی۔ یاد رہے ٹرینٹی کالج کے اسرائیل کی دو یونیورسٹیوں کے ساتھ معاہدے ہیں۔ ان میں سے ایک معاہدہ جولائی 2025 میں اور دوسرا معاہدہ 2026 میں ختم ہونے جا رہا ہے ۔ یونیورسٹی کے بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کے کسی ادارے کے ساتھ تحقیق کی درخواست کی منظوری نہیں دے گا۔ نہ ہی کسی ایسے معاہدے کا حصہ بنے گا جس میں اسرائیل شامل ہوگا۔ بلکہ یونیورسٹی اپنے ہم خیال اداروں اور یونیورسٹیوں کے ساتھ معاہدات کرنے کی کوشش کرے گی۔ تاکہ یورپی یونین کی پالیسیوں پر بھی اثر انداز ہو سکے۔ آئر لینڈ نے بعض دیگر یورپی ملکوں کے ساتھ مئی 2024 میں فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کر لیا ہے۔ جبکہ اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون سائر نے دسمبر میں حکم دیا تھا کہ ڈبلن سے اپنا سفیر واپس بلایا جائے ۔ کیونکہ آئرلینڈ مکمل طور اسرائیل مخالف پالیسیوں کا حامل ملک بن چکا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments