National

اتراکھنڈ کے الموڑہ میں خوفناک سڑک حادثہ،  36 لوگوں کی موت

اتراکھنڈ کے الموڑہ میں خوفناک سڑک حادثہ، 36 لوگوں کی موت

الموڑہ/نینیتال، 04 نومبر : اتراکھنڈ کے الموڑہ ضلع کے سالٹ میں ایک خوفناک سڑک حادثہ میں 36 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ موقع پر راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق آج صبح گڑھوال موٹر آنرز کی ایک بس پوڑی گڑھوال کے دھوم کوٹ سے رام نگر آ رہی تھی۔ اسی دوران یہ کھوپی کے قریب گر کر گہری کھائی میں جا گری۔ بتایا جا رہا ہے کہ بس بھری ہوئی تھی۔ اس میں 35 سے 40 لوگ تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس حادثے میں 36 لوگوں کے مارے جانے کا اندیشہ ہے۔ سب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سنجے کوہلی کے مطابق مرنے والوں کی تعداد ابھی معلوم نہیں ہے لیکن 36 افراد کے مارے جانے کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ نے الموڑہ سڑک حادثہ میں 36 لوگوں کی موت کی تصدیق کی۔ جبکہ تین لوگوں کو علاج کے لیے ایمس بھیجا گیا ہے۔ باقی زخمیوں کا علاج رام نگر کے سرکاری اسپتال میں کیا جا رہا ہے۔ کماؤن کے ڈویژنل کمشنر دیپک کمار نے بتایا کہ اب تک 36 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ مرنے والوں کے لواحقین کو 4 لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک لاکھ روپے معاوضہ دینے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ ایمس کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم رام نگر آئے گی۔ ایس ڈی آر ایف، ایس ڈی ایم، انتظامیہ موقع پر موجود ہیں۔ ) کماون ڈویژن کے کمشنر دیپک راوت اتراکھنڈ کے الموڑہ ضلع میں پیر کی صبح ایک مسافر بس کے کھائی میں گرنے اور کئی مسافروں کی ہلاکت کے معاملے کی تحقیقات کریں گے۔ نیز اس معاملے کے تعلق سے الموڑہ اور پوڑی اضلاع کے اسسٹنٹ ڈویژنل ٹرانسپورٹ آفیسر (اے آر ٹی او) کو فوری اثر سے معطل کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مرنے والوں اور زخمیوں کے لواحقین کے لیے معاوضے کا اعلان کیا گیا ہے۔ بس حادثے کے بعد وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے پوڑی اور الموڑہ کے متعلقہ علاقوں میں اے آر ٹی او کے نفاذ کو معطل کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے ہلاک ہونے والے مسافروں کے لواحقین کو فی کس چار لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے دینے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کمشنر کماؤن ڈویژن دیپک راوت کو واقعہ کی مجسٹریل انکوائری کرنے کی ہدایت دی۔

Source: uni news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

1 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments