اسرائیل کے جاسوس ادارے موساد نے اطلاعات کے مطابق حالیہ مہینوں میں درآمد کیے گئے پیجرز کی مدد سے ان پانچ ہزار افراد کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش کی جن کے زیر استعمال یہ پیجرز تھے۔ منگل کے روزل لبنانی سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل نے پانچ ہزار پیجرز کی بنیاد پر متعلقہ پیجرز صارفین کو نشانہ بنایا اور ڈیٹونیٹر سے دھماکے کیے۔ ایک اور ذریعے نے 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ حزب اللہ نے اسرائیل کی طرف سے نشانہ بنائے گئے ہزاروں پیجرز حال ہی میں درآمد کیے تھے۔ تاکہ موبائل فون سے جڑے ان ممکنہ خطرات سے بچا جا سکے جن سے اسرائیلی فوج اور اس کے جاسوس ادارے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ حزب اللہ نے اسرائیل کی اس واردات کو ایک ایسی سیکیورٹی کی خلاف ورزی سمجھا ہے جس کے تحت پورے لبنان میں ہزاروں پیجرز صارفین اچانک ہونے والے دھماکوں سے زخمی ہوئے اور نو کی ہلاکت کی اطلاعات ملیں۔ بتایا گیا ہے کہ تین ہزار پیجرز صارفین حزب اللہ کے اہلکاروں میں شامل تھے۔ لبنان کے سیکیورٹی سے متعلق سفیر کا کہنا ہے کہ یہ پیجرز تائیوان سے امپورٹ ہوئے تھے۔ یہ گولڈ اپالو برانڈ سے تعلق رکھتے تھے۔ تاہم ان پیجرز کی تیاری یورپی کمپنی نے کی تھی۔ ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ نے اسرائیل کے اس انداز سے حملہ کرنے کا جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم اسرائیلی فوج نے اس بارے میں تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ 'رائٹرز' سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ پچھلے کئی ماہ سے اسرائیلی ادارے اس حملے کی تیاری کر رہے تھے۔ یہ پیجرز اسی سال لبنان پہنچے تھے۔ جن کے لبنان پہنچنے کے ساتھ ہی اسرائیلی اداروں نے انہیں ٹارگٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ ادھر گولڈ اپالو کے بانی چن کانگ نے کہا ہے کہ پیجرز میں بارود رکھنے کا کام یورپ میں کہیں ہوا ہے۔ تاہم اس کمپنی کا نام فی الحال سامنے نہیں آیا ہے۔ چن کانگ نے کہا کہ یہ پیجرز ہم نے نہیں بنائے تھے۔ اس پر صرف ہمارے برانڈ کی مہر لگی تھی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کے روز رپورٹرز سے گفتگو میں کیا۔ تاہم پیجرز بنانے والی یورپی کمپنی کا نام سامنے لانے سے گریز کیا۔ لبنان میں حزب اللہ کے ذرائع سے خبر رساں ادارے کو معلوم ہوا ہے کہ ان پیجرز کا استعمال اس لیے شروع کیا گیا تھا تاکہ موبائل صارفین کو فوری طور پر ٹریس کرنے کی جو سہولت موبائل میں موجود ہے اسرائیل اس سے فائدہ نہ اٹھا سکے۔ لیکن لبنانی سینیئر سیکیورٹی حکام کہہ رہے ہیں کہ اسرائیلی جاسوس ادارے ان پیجرز کی پیداواری سطح پر ہی متعلقہ کمپنی کے ساتھ انوالو ہو کر ان میں بارود رکھنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ موساد نے پیجرز کے اندر بارود رکھوایا اور اسے ایک ڈیجیٹل کوڈ کے ذریعے قابل دھماکہ بنا دیا۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔ جس میں کسی حساس ادارے نے پیجرز میں بم رکھا ہے اور پھر اتنی بڑی تعداد میں انہیں نشانہ بنایا ہے۔ تاہم اس کے بعد اس خطرے کو نظر انداز کرنا مشکل ہو رہا ہے کہ سمارٹ واچ اور موبائل فونز استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر مکینیکل ڈیوائسز کا استعمال بھی اسرائیلی جاسوس ادارے مستقبل میں مینوپلیٹ کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
Source: Social Media
حزب اللہ اور عراقی مزاحمتی فورس نے دہشتگرد اسرائیلی فوج پر کیا حملہ
ایرانی ہیکرز نے ٹرمپ کی انتخابی مہم کا چوری شدہ مواد بائیڈن کیمپ کو ارسال کیا، امریکا
اسرائیل کو جارحانہ اسلحہ سپلائی روکنے کا مسودہ پیش کروں گا : برنی سینڈرز کا اعلان
اسرائیل نے اپنے ہزاروں فوجی غزہ سے لبنان کی سرحد پر پہنچادیے
چین میں جاپانی اسکول کے قریب 10سال کا بچہ چاقو حملے میں ہلاک
اسرائیلی فوجی سربراہ کی حزب اللّٰہ کو دھمکی
دھماکے سے پھٹنے والے 'پیجر' ہنگری میں تیار کیے گئے : تائیوانی کمپنی کی وضاحت
لبنان کے مطالبے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس جمعہ کو طلب
اسرائیل ایک سال میں فلسطینی علاقوں سے قبضہ ختم کرے، یو این جنرل اسمبلی میں قرارداد منظور
لبنان میں پیجرز سے دھماکے : کیا اسمارٹ فونز کو بھی اس مقصد کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے؟
پرتگال نے جنگلات کی آگ بجھانے کیلئے اسپین اور مراکش سے مدد طلب کرلی
اسرائیل کی تنازعات وسیع علاقے تک پھیلانے کی کوششیں خطرناک ہیں: ترک صدر
دیپیکا نے بیٹی کی پیدائش کے بعد سسرال کے برابر میں کروڑوں روپے مالیت کا گھر خرید لیا
لبنان نے پیجر چند ماہ پہلے تائیوان سے خریدے تھے، خبر ایجنسی