عراقی مسلح دھڑوں نے بدھ کے روز کہا ہےکہ انہوں نے مغربی عراق میں امریکی عین الاسد اڈے کو ڈرون سے نشانہ بنایا ہے۔ دھڑوں نے ٹیلی گرام کے ذریعے ایک مختصر بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے براہ راست اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل جرائم کا جواب ہے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ نے اعلان کیا تھا کہ اتوار کے روز عراق سے شام میں امریکی رمیلان اڈے پر تقریباً 15 میزائل داغے گئے، جس میں کوئی جانی یا مادی نقصان نہیں ہوا۔ انہوں نے کل منگل کو ایک بیان میں مزید کہا کہ آپریشن انہیرینٹ ریزولو کی مشترکہ ٹاسک فورس نے ڈرونز کے ذریعے میزائل لانچنگ سائٹ کی نشاندہی کی اور عراقی سکیورٹی فورسز کو اس مقام سے آگاہ کیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس مقام پر ایندھن کا ایک ٹرک ملا ہے جس میں 20 تک میزائل داغے جا سکتے ہیں۔ امریکا (Operation Inherent Resolve) کے نام سےعراق اور شام میں داعش کے خلاف جاری بین الاقوامی اتحاد کے آپریشن کی قیادت کر رہا ہے۔
Source: Social Media
غزہ سے فلسطینیوں کے جبری انخلا کا اسرائیلی منصوبہ غیر قانونی ہوگا: ناروے، آئس لینڈ
’حزب اللہ کے ڈالر حرام‘ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان پر جعلی کرنسی کی بارش کیوں کی؟
پاک فوج کے سربراہ عاصم منیر کو حراست میں لے لیا گیا، ہنگامہ برپا
پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازع ہمارا مسئلہ نہیں: امریکی نائب صدر
کیتھولک مسیحیوں کے نئے روحانی پیشوا امریکی صدر کے ناقد
ایران سے تیل کیوں لیا، امریکہ نے چینی ریفائنری پر پابندیاں لگا دیں
ہم نے جو کچھ حوثیوں کے ساتھ کیا وہ ایران میں بھی کریں گے : اسرائیلی وزیر دفاع
اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اقوامِ متحدہ کے سکول بند کر دیئے
لاہور میں امریکی قونصلیٹ کی عملے کو ’محفوط مقام‘ پر منتقل ہونے کی ہدایت
لاہور والٹن دھماکہ کی آواز