Bengal

ہزاروں عقیدت مندوں نے گنگا ساگر میں مقدس اسنان کیا

ہزاروں عقیدت مندوں نے گنگا ساگر میں مقدس اسنان کیا

ساگر جزیرہ، (مغربی بنگال) 14 جنوری : سخت سردی اور دھند کے موسم کو برداشت کرتے ہوئے ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہزاروں عقیدت مندوں نے منگل کو مکر سنکرانتی کے موقع پر گنگا اور خلیج بنگال کے سنگم پر مقدس اسنان کیا۔ بڑے عارضی کیمپوں میں ٹھنڈی راتیں گزارنے کے بعد عقیدت مند صبح کے وقت بیدار ہوئے اور سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان مقدس اسنان کیا۔ نہانے کے بعد عقیدت مندوں نے سوریہ دیو سے پرارتھنا کی اور پھر ناریل اور سندور چڑھایا اور بھجن گاکر نروان کی خواہش کی۔ سنگم کے کنارے پر معمول کی رسومات کے بعد یاتری نہا دھو کر اور نئے کپڑے پہن کر تقریباً 200 گز کے فاصلے پر واقع کپل منی آشرم مندر کی طرف ٹولیوں کی شکل میں روانہ ہوئے، اور اگربتیاں اور مٹھائیاں پیش کیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ناگا سادھووں نے سب سے پہلے صبح سویرے مقدس ڈبکی لی۔ اس کے بعد بہار، راجستھان، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال سمیت ملک کے دیگر حصوں سے آئے عقیدت مندوں نے ڈبکی لگائی ۔ کمبھ میلے کے بعد مقدس ترین یاتریوں میں سے ایک سمجھی جانے والی گنگاساگر کی یاترا کے لئے نیپال سے بھی عقیدت مندوں کے گروپوں کو آتے ہوئے دیکھا گیا۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ مکر سنکرانتی پر سنگم میں مقدس ڈبکی لگانے سے تمام گناہ دھل جاتے ہیں اور انسان کو موکش مل جاتا ہے۔ مکر سنکرانتی کو سال کے سب سے اچھے وقتوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جو سورج کی دکشنین سے اترائین میں منتقلی کی علامت ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مقدس اسنان 8 جنوری کو شروع ہوا اور آج صبح سویرے شاہی اسنان ہوا۔ مکر سنکرانتی کا مقدس اسنان آج صبح سے شروع ہوا اور بدھ کی صبح تک جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک تین یاتری دل کی بیماریوں کے باعث انتقال کر چکے ہیں۔ این ڈی آر ایف اہلکاروں نے مبینہ طور پر پیر کو گھاٹ 3 کے نزدیک سمندر کے پانی سے ایک لاش برآمد کی ہے۔ شبہ ہے کہ اس کی موت بیماری کی وجہ سے ہوئی ہو گی۔ انتظامات کی نگرانی کے لیے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی ہدایت پر کئی سینئر وزراء یہاں کیمپ زن ہیں۔ پورے میلے کے میدان کو رنگ برنگے چراغوں سے روشن کر دیا گیا ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے جگہ جگہ سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عقیدت مندوں کی سہولت کے لیے پانی کے وافر پاؤچ کا انتظام کیا گیا ہے اور 14 موبائل ٹریٹمنٹ یونٹس تعینات کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، کیو آر کوڈ والے کلائی بینڈ بوڑھے اور بچے عقیدت مندوں میں تقسیم کیے جا رہے ہیں تاکہ اگر وہ لاپتہ ہو جائیں تو ان کا پتہ لگانے میں مدد کریں۔ عقیدت مند کیو آر کوڈ کے ذریعے میلے سے متعلق تمام معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ اس میں پینے کے پانی، بیت الخلا، اے ٹی ایم، صحت کی دیکھ بھال کے مراکز، معلوماتی مراکز، بسوں، لانچوں کے شیڈول، پارکنگ کی تفصیلات اور راستے کی ہدایات شامل ہیں۔ بھارت سیواشرم، ریڈ کراس اور دیگر رضاکار تنظیموں سمیت سینکڑوں این جی اوز انتظامیہ کی مدد کر رہی ہیں تاکہ سنگم میں ہموار اسنان اور محفوظ گھر واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments