Bengal

مہیش تلہ میں جینس فیکٹری میں ایک نابالغ کو غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا لڑکا کا  43 دن کے بعد گھر واپسی ہوہی

مہیش تلہ میں جینس فیکٹری میں ایک نابالغ کو غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا لڑکا کا 43 دن کے بعد گھر واپسی ہوہی

اسلام پو ر : ڈیڑھ ماہ قبل کا واقعہ۔ مہیش تلہ میں جینس فیکٹری میں ایک نابالغ کو غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ چوری کے شبہ میں اسے الٹا لٹکا کر بجلی کا جھٹکا دیا گیا۔ وائرل ویڈیو کے سامنے آتے ہی ریاست بھر میں ہنگامہ برپا ہو گیا۔ مرکزی ملزم شہنشاہ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا، لیکن نابالغ کا سراغ نہیں مل سکا۔ بہت سے لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ نوجوان کو قتل کر دیا گیا ہے۔ تاہم، زیادتی کا شکار نوجوان اس خوف کو دور کرتے ہوئے خود ہی گھر واپس آگیا۔43 دن تک لاپتہ رہنے کے بعد، نابالغ اپنے گاﺅں کے گھر واپس آیا۔ بدھ کی سہ پہر وہ اچانک گھر پر نمودار ہوا۔ قدرتی طور پر، خاندان کے لوگ خوش ہیں. تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس سارے عرصے میں نابالغ کہاں تھا؟ وہ کیا کر رہا تھا؟ خاندان کا دعویٰ ہے کہ نابالغ خود ہی واپس آیا تھا۔اسلام پور کے چھاگھوریا گاﺅں کا رہنے والا 14 سالہ نابالغ پیٹ کی وجہ سے اپنے دادا کے ساتھ سنتوش پور کے رابندر نگر تھانہ علاقے میں ایک فیکٹری میں کام کرنے آیا تھا۔ وہیں 30 مئی کو موبائل فون چوری کرنے کے بہانے اس پر وحشیانہ تشدد کیا گیا۔ اسے بانس کے کھمبے سے باندھ کر مارا پیٹا، الٹا لٹکایا اور بجلی کے جھٹکے دیے جانے کا ایک خوفناک ویڈیو سامنے آیا۔ نابالغ اس واقعے کے بعد سے لاپتہ تھا۔ نابالغ کو اس کے گاﺅں کے گھر سے لے کر فیکٹری تک ہر جگہ تلاش کیا گیا لیکن اس کا کوئی ٹھکانہ نہیں ملا۔ آخر کار نابالغ گھر واپس آگیا۔اگرچہ نابالغ نے کچھ نہیں کہا، لیکن اس کے ایک رشتہ دار کا دعویٰ ہے کہ نابالغ صرف ادھر ادھر لٹک رہا تھا۔ کسی نے اسے بند کر رکھا تھا اور اسے گھر کے کام کرنے پر مجبور کر رہا تھا۔ نابالغ وہاں سے فرار ہوگیا، لیکن وہ یہ بتانے سے قاصر ہے کہ اسے کس محلے یا گاﺅں میں نظر بند رکھا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق بچے کو واپس اکرا کے مہیش تلہ تھانہ علاقے میں لایا جا رہا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments