ریاست کے کم طلباءوالے سرکاری اسکولوں کو ضم کیا جائے گا۔ یہ بات وزیر تعلیم برتیا باسو نے پیر کو جنوبی کولکتہ کے ایک اسکول میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہی۔ صحافیوں نے وزیر سے پوچھا، ریاست کے کئی اسکولوں میں طلباء کی تعداد صرف ایک ہے، اس کے جواب میں برتیا باسو نے کہا،" بہت سے اسکولوں میں طالب علم نہیں ہیں۔ ہم اس پر رپورٹ تیار کر رہے ہیں۔ بوبی (کولکتہ کے میئر فرہاد حکیم) سے بات کی کہ ان کے دونوں اسکولوں کو ملا دیا جائے گا۔ اس طرح کے مختلف مقامات کے اسکولوں کو جوڑا جائے گا۔ صحافیوں نے وزیر تعلیم سے سوال کیا کہ مرکزی حکومت کی رپورٹ کے مطابق ’سیکنڈری اسکول ڈراپ آوٹ‘ میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سوال کے جواب میں برتیا باسو نے کہا کہ مجھے رپورٹ دیکھنا ہے۔ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ ان کی رپورٹیں ہمیشہ درست ہوتی ہیں۔ لیکن یہ سچ ہے کہ دسویں جماعت تک مڈ ڈے میل نہیں دیا جاتا۔ ہم نے مرکز سے کئی بار کہا ہے کہ وہ دسویں جماعت تک مڈ ڈے میل فراہم کرے۔ اس سے پسماندہ سماجی و اقتصادی سطح کے طلباءکو اسکول آنے میں زیادہ دلچسپی ہوگی۔ دس تک کھانا نہ ملنے کی وجہ سے بہت سے غریب لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
Source: Mashriq News service
کلکتہ پولس کی وجہ سے سڑکوں میں حادثات بڑھ رہے ہیں: بس اونرز ایسوسی ایشن
بی جے پی مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں اتر پردیش، تلنگانہ اور اڈیشہ فارمولے کو لاگو کرنا چاہتی ہے
آئندہ کچھ دنوں میں درجہ حرارت میں کوئی خاص تبدیلی کا امکان نہیں ہے: محکمہ موسمیات
پاکستان اور چین محمدیونس کے دلال ہیں: ادھیر رنجن چودھری
بی جے پی ممبر اسمبلی پون سنگھ کو سی آئی ڈی نے طلب کیا
اوبی سی مسلم ریزرویشن معاملے کی اگلی سماعت 28جنوری کو ہوگی