کولکتہ: 1984 میں بھارت کی پہلی میٹرو ریل اندرا گاندھی کے دور میں اس کولکتہ میں چلائی گئی۔ اس سے پہلے 1921 میں، انگریزوں نے کلکتہ کے دونوں سروں کو ملانے کے لیے باگماری سے ہوڑہ کے سالکیہ تک میٹرو ریل چلانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ تاہم، یہ منصوبہ عملی نہیں ہو سکا۔ لیکن میٹرو انقلاب ہمیشہ اس کولکتہ میں ہوتا ہے۔ٹیٹا گڑھ ریل سسٹم نے بغیر ڈرائیور کے میٹرو بنا دیا ہے۔ کمپنی نے پیر کو اپنی 'میک ان انڈیا' ٹرین سیٹ بنگلور میٹرو اتھارٹی کو سونپ دی۔ مرکزی ہاوسنگ اور شہری ترقی کے وزیر منوہر لال کھٹر بھی اس تقریب میں عملی طور پر موجود تھے۔اس تقریب سے مرکزی وزیر نے کہا، 'اگلے پانچ سالوں میں ہندوستان میٹرو ریل مواصلات اور ترقی کے معاملے میں امریکہ کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ پہلے ہی صرف بنگلور میں 1000 کلومیٹر میٹرو رابطہ قائم کیا جا چکا ہے۔ ہندوستان کے اس مواصلاتی نظام میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ترقی کر رہا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ یہ نئی ٹیکنالوجی ڈرائیور لیس میٹرو ہے، اس تناظر میں ٹیٹا گڑھ ریل سسٹم کے منیجنگ ڈائریکٹر امیش چودھری نے کہا، "یہ ٹرین انتہائی جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ بنائی گئی ہے، جس سے ٹرین کو ڈرائیور کے بغیر خود بخود چلنے میں مدد ملے گی۔
Source: Mashriq News service
کلکتہ پولس کی وجہ سے سڑکوں میں حادثات بڑھ رہے ہیں: بس اونرز ایسوسی ایشن
بی جے پی مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں اتر پردیش، تلنگانہ اور اڈیشہ فارمولے کو لاگو کرنا چاہتی ہے
آئندہ کچھ دنوں میں درجہ حرارت میں کوئی خاص تبدیلی کا امکان نہیں ہے: محکمہ موسمیات
پاکستان اور چین محمدیونس کے دلال ہیں: ادھیر رنجن چودھری
بی جے پی ممبر اسمبلی پون سنگھ کو سی آئی ڈی نے طلب کیا
اوبی سی مسلم ریزرویشن معاملے کی اگلی سماعت 28جنوری کو ہوگی