Kolkata

اوبی سی مسلم ریزرویشن معاملے کی اگلی سماعت 28جنوری کو ہوگی

اوبی سی مسلم ریزرویشن معاملے کی اگلی سماعت 28جنوری کو ہوگی

کلکتہ 8جنوری : سپریم کورٹ میں او بی سی (دیگر پسماندہ طبقات) سرٹیفکیٹ کیس کی سماعت بھی ملتوی کر دی گئی ہے۔ جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس آگسٹین جارج موسی کی بنچ منگل کو اس کیس کی سماعت کرے گی۔ لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 28 جنوری کو ہوگی۔ کلکتہ ہائی کورٹ کا او بی سی سرٹیفکیٹس پر فیصلہ فی الحال نافذ العمل رہے گا۔ سپریم کورٹ میں منگل کو ایس ایس سی کی 26000 نوکریوں کی منسوخی کیس کی سماعت بھی ملتوی کر دی گئی ہے۔ 22 مئی کو کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس تپوبرتا چکرورتی اور جسٹس راج شیکھر منتھا کی ڈویڑن بنچ نے 2010 کے بعد ریاست کی طرف سے جاری کردہ تمام او بی سی سرٹیفکیٹس کو منسوخ کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ کے حکم پر تقریباً 12 لاکھ سرٹیفکیٹس بیکار ہو گئے۔ ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کیپسماندہ طبقات کی بہبود کے محکمے نے بھی ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ گزشتہ دسمبر میں ریاست کی نمائندگی کرتے ہوئے وکیل کپل سبل نے کہا تھا کہ رنگا ناتھ مشرا کمیشن نے مسلمانوں کے لیے ریزرویشن کی سفارش کی تھی۔ اس کے پیش نظر سپریم کورٹ کے دو ججوں کی بنچ نے کہا کہ کیس کی اگلی سماعت جنوری 2025 میں ہوگی۔ تاہم عدالت نے کہا کہ کسی کو صرف مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں ملنا چاہیے۔ وکیل پی ایس پٹوالیا نے، جو اہم مدعیان کی نمائندگی کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں دلیل دی کہ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ او بی سی کی فہرست تیار کرنے کے لیے کوئی سروے نہیں کرایا گیا ہے۔ بغیر کسی خاص معلومات کے اسے او بی سی قرار دیا گیا ہے۔ وہ کام کمیشن کو نظرانداز کرکے کیا گیا۔ جسٹس گوائی نے کہا کہ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ اسے درجہ بندی کرکے ریاستی اسمبلی میں پیش کیا جائے۔ ریاست اپنے طور پر کیوں نہیں کر سکتی؟ ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے جواب دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ ابھی کوئی حکم جاری نہیں کریں گے۔ اس کیس کی اگلی سماعت کی تاریخ آج 7 جنوری مقرر کی گئی تھی۔ اس کیس کی سماعت بھی سپریم کورٹ میں ملتوی کردی گئی۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments