Kolkata

عصمت دری کے معاملے میں پولس کے خلاف ٹالی ووڈ نے آواز بلند کی

عصمت دری کے معاملے میں پولس کے خلاف ٹالی ووڈ نے آواز بلند کی

لیک تھانہ کی پولیس کے رول پر سوال اٹھا یا گیا ہے ۔ ہائی کورٹ کے حکم پر تفتیشی افسر کو پہلے ہی تبدیل کیا جا چکا ہے۔ جج نے پولیس کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ لیک تھانے کے او سی کے ساتھ ساتھ ایک سب انسپکٹر، ایک سارجنٹ اور تین خواتین اہلکاروں کے خلاف بھی بد نظمی پر کارروائی کریں۔ ذرائع کے مطابق سرزنش کے بعد لیک تھانہ کی پولیس اعلیٰ عدالت جانے کا سوچ رہی ہے۔ کلکتہ پولیس کی قانونی ٹیم کے ساتھ ہائی کورٹ کے آرڈر کی کاپی کے بارے میں بھی بات چیت جاری ہے۔ دریں اثنا، ایک ایسے وقت میں جب ریاست میں آر جی کارکے ماحول میں ہنگامہ برپا ہے، اس واقعہ پر مذمت کا ایک نیا طوفان آیا ہے۔متاثرہ کے وکیل کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ 3 جولائی کو پیش آیا۔ واقعے کے بعد متاثرہ خاتون لیک تھانہ چلی گئی۔ شکایت کی۔ اس نے عصمت دری کا مقدمہ درج کرایا۔ لیکن عدالت میں شکایت سے پتہ چلتا ہے کہ عصمت دری کا مقدمہ قائم نہیں ہوا ہے۔ ملزم کی ضمانت بھی ہو گئی۔ قواعد میں کہا گیا ہے کہ شکایت کے 24 گھنٹے کے اندر میڈیکل ٹیسٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن 35 دن کے بعد پولیس اہلکار کا میڈیکل چیک اپ ہوا۔ کیس واپس لینے کے لیے کئی تجاویز بھی دی گئیں۔ خاتون نے پولیس کے خلاف کئی شکایتیں کیں۔اداکارہ چیتی گھوشال غصے سے بھڑک رہی ہیں۔ یہ کہتے ہوئے کہ ”ریپ کیس میں معمولی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ آخر کار ہائی کورٹ کو مداخلت کرنا پڑی۔ اور انصاف کب ہوگا؟ پولیس کی یہ کرپشن کب رکے گی؟ اداکار انندا چٹرجی کا بھی یہی حال ہے۔ پولیس کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیا کولکاتہ ملک کا سب سے محفوظ شہر ہے؟ سوچنے کی بات ہے کہ جو لوگ ہماری دیکھ بھال کے انچارج ہیں وہ اس ذمہ داری کو کتنی ذمہ داری سے نبھا رہے ہیں۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments