Kolkata

آئی اے ایس افسر کی بیوی کی بندوق کی نوک پر عصمت دری کا الزام

آئی اے ایس افسر کی بیوی کی بندوق کی نوک پر عصمت دری کا الزام

کلکتہ : آر جی کار اسکینڈل کے بعد، ریاست ایک اور الزام پر سنسنی میں ہے۔ آئی اے ایس افسر کی بیوی کی عصمت دری کے معاملے میں پولیس پر تحقیقات میں لاپرواہی کا الزام لگایا گیا ہے۔ عدالت میں سوال اٹھایا گیا ہے کہ عصمت دری کی شکایت درج ہونے کے بعد بھی طبی جانچ کیوں نہیں کرائی گئی۔ ملزم گزشتہ جولائی میں اس واقعہ میں نچلی عدالت کے حکم پر ضمانت پر رہا تھا۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو ضمانت کے حکم کو منسوخ کر دیا۔ تفتیشی افسر کا بھی تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ اس ہدایت کے بعد اپوزیشن نے ایک بار پھر براہ راست ریاستی حکومت پر انگلی اٹھائی۔ بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ آر جی کار کیس کی طرح اس کیس میں بھی ثبوت کو دبانے کی کوشش کی گئی۔گزشتہ جولائی میں جھیل تھانہ علاقے میں عصمت دری کی شکایت درج کرائی گئی تھی۔ ریاست سے باہر کام کرنے والے آئی اے ایس افسر کی بیوی کی عصمت دری کا الزام لگایا گیا تھا۔ متاثرہ خاتون نے الزام لگایا تھا کہ جنسی ہراسانی کے سنگین الزامات کے باوجود ابتدائی طور پر معمولی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ اس شکایت پر کلکتہ ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ جمعہ کو کیس کی سماعت کرنے والے جسٹس راجرشی بھاردواج نے کہا، 'ابتدائی طور پر ایف آئی آر کو درست طریقے سے درج نہ کرنے اور چارج شیٹ کو مسخ کرنے کے الزامات اس تحقیقات کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہیں'۔جسٹس بھردواج نے اپنی آبزرویشنز میں نوٹ کیا کہ اس واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی کوئی تحقیقات نہیں ہوئی جہاں متاثرہ کو ملزم کے اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں دھمکی دی تھی۔کلکتہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو ملزم کی ضمانت اور پیشگی ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کیس کو کلکتہ پولیس کی ڈپٹی کمشنر کے عہدے کی خاتون پولیس افسر کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔ اس کے علاوہ کولکتہ پولیس کمشنر کو جھیل پولیس کے او سی، ایک سب انسپکٹر، ایک سارجنٹ اور تین خواتین پولیس افسران کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments