International

پاکستان نے قرض پروگرام کی شرائط پر سختی سے عمل درآمد کیا: آئی ایم ایف

پاکستان نے قرض پروگرام کی شرائط پر سختی سے عمل درآمد کیا: آئی ایم ایف

پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے جمعہ کے روز 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کا پہلا جائزہ مکمل ہو گیا ہے۔ اس حوالے سے آئی ایم ایف کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’حکومتِ پاکستان نے اخراجات کے کنٹرول، خاص طور پر ترقیاتی پروگرام کے ذریعے مالی اہداف کو برقرار رکھنے کا عہد کیا۔‘ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان کے ساتھ 7 ارب ڈالرز قرض پروگرام پر جائزے کے لیے بات چیت ہوئی، پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیا۔‘ آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’پاکستان کے ساتھ کلائمیٹ فنانسنگ کے لیے اور قرضوں کی ادائیگی کی مینجمنٹ پر بھی بات چیت ہوئی۔‘ اعلامیے کے مطابق ’پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں لاگت کم کرنے، بہتری، صحتِ عامہ کی بہتری، تعلیم کے فروغ، سماجی تحفظ اور معاشی ترقی کی شرح بڑھانے پر بھی گفتگو ہوئی۔‘ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان کے ساتھ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کرنے پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور مزید بات چیت آن لائن جاری رہے گی۔‘ آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’پاکستان کے ساتھ بات چیت مثبت رہی، پاکستان اور آئی ایم ایف نے سٹاف لیول معاہدے کے لیے نمایاں پیش رفت کی ہے، پاکستان نے قرض پروگرام کی شرائط پر سختی سے عمل درآمد کیا ہے۔‘ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان نے حکومتی قرضوں کو کم کرنے کے لیے سخت معاشی اقدامات کیے ہیں اور مہنگائی کم کرنے کے لیے سخت مانیٹری پالیسی اپنائی گئی ہے، بجلی کی پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیے بھی اصلاحات کی گئی ہیں۔ عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ معاشی شرح نمو کو بڑھانے کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کیا گیا ہے، کلائمیٹ ریفارمز ایجنڈے پر مذاکرات کیے گئے، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ممکنہ طور پر فنڈز فراہم کیے جا سکتے ہیں، پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات کو حتمی شکل دینے کے لیے ورچوئلی بات چیت جاری رکھیں گے۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments