کراچی: پاکستان کے شورش زدہ صوبہ بلوچستان میں جمعہ کے روز پنجاب سے تعلق رکھنے والے نو مسافروں کوبندوق پرداروں نے ایک مسافر بس سے زبردستی اتارنے کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اسسٹنٹ کمشنر نوید عالم نے بتایا کہ واقعہ صوبے کے علاقے ژوب میں قومی شاہراہ پر پیش آیا۔ مسلح باغیوں نے مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کیے اور ان میں سے نو کو کوئٹہ سے لاہور جانے والی بس سے اتارنے کے بعد گولیاں مار دیں۔ عالم نے بتایا کہ تمام نو افراد کا تعلق صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نو لاشوں کو پوسٹ مارٹم اور تدفین کے لیے اسپتال بھیج دیا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ باغیوں نے صوبہ پنجاب کے لوگوں اور بلوچستان کی مختلف شاہراہوں پر چلنے والی مسافر بسوں کو نشانہ بنایا ہو۔ اس حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے، لیکن بلوچ عسکریت پسند گروہ ماضی میں پنجاب کے لوگوں پر ایسے ٹارگٹ حملے کر چکے ہیں۔ دریں اثنا، باغیوں نے کوئٹہ، لورالائی اور مستونگ میں تین دیگر دہشت گرد حملے بھی کیے تاہم بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے دعویٰ کیا کہ سیکیورٹی فورسز نے ان حملوں کو ناکام بنا دیا۔ بلوچستان کے میڈیا میں آنے والی غیر مصدقہ اطلاعات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ باغیوں نے رات کے وقت صوبے میں کئی مقامات پر حملے کیے اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں چیک پوسٹوں، سرکاری اداروں، پولیس اسٹیشنوں، بینکوں اور کمیونیکیشن ٹاورز پر حملہ کیا۔
Source: Social media
حوثیوں کا کارگو بحری جہاز پر حملہ، 4 افراد ہلاک، 15 لاپتہ
پیوٹن پر ٹرمپ کی تنقید کے بعد روس نے یوکرین پر ڈرون کی بارش کر دی
جانتے ہیں ایران کا انتہائی افزودہ یورینیم کہاں دفن ہے: نیتن یاہو
جنگ بندی کیلیے ‘حالات’ تیار ہیں، اسرائیلی آرمی چیف
ٹرمپ انتظامیہ اور ریاست کیلیفورنیا میں انڈوں سے متعلق تنازع شدت اختیار کر گیا
سعودی کابینہ نے غیرملکیوں کو جائیداد کی ملکیت دینے کے قانون کی منظوری دے دی