National

محبت کی نشانی ’تاج محل‘ میں موجود 73 میٹر اونچے گنبد سے ٹپک رہا پانی، حیرت انگیز وجہ آئی سامنے

محبت کی نشانی ’تاج محل‘ میں موجود 73 میٹر اونچے گنبد سے ٹپک رہا پانی، حیرت انگیز وجہ آئی سامنے

شاہ جہاں اور ممتاز کی عظیم محبت کی نشانی ’تاج محل‘ میں ایک ایسی خرابی پیدا ہو گئی ہے، جو فکر انگیز ہے۔ محبت کی اس نشانی میں موجود سب سے بڑے گنبد سے پانی ٹپکنا شروع ہو گیا ہے۔ یہ حیرت انگیز ہے، کیونکہ پانی نچلے حصے سے نہیں ٹپک رہا، بلکہ 73 میٹر کی اونچائی پر موجود گنبد سے ٹپک رہا ہے۔ لوگ سوال کرنے لگے ہیں کہ آخر اتنے اوپر گنبد تک پانی پہنچا کس طرح! جب اس کی خبر آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی ٹیم کو ملی تو جانچ بھی شروع ہو گئی۔ فوری طور پر اے ایس آئی ٹیم اس جگہ پہنچی جہاں سے پانی ٹپک رہا ہے۔ جب تحقیقات کی گئی تو پتہ چلا کہ 73 میٹر اونچے گنبد سے پانی ٹپکنے کی ایک نہیں، 3 وجوہات ہو سکتی ہیں۔ دراصل اے ایس آئی ٹیم نے جب تاج محل کی تھرمل اسکیننگ کی تو کچھ ایسی خامیاں سامنے آئیں، جنھیں فوری طور پر ٹھیک کرنا لازمی ہے۔ ذرائع کے حوالے سے کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اے ایس آئی کو اب 15 دنوں میں گنبد پر لگے پاڑ کی جانچ پوری کر اپنی رپورٹ دینی ہے۔ اس کے بعد ماہرین کی ٹیم اس پر کام کرے گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ تاج محل کے گنبد کی مرمت میں تقریباً 6 ماہ کا وقت لگے گا۔ اے ایس آئی ٹیم نے جانچ کے لیے لائٹ ڈٹیکشن اینڈ رینجنگ تکنیک کا استعمال کیا ہے۔ یہ ایک ریموٹ سنسنگ تکنیک ہے، جس کا استعمال لیزر بیم کا استعمال کر کے چیزوں کی دوری اور معیار کی پیمائش کے لیے کیا جاتا ہے۔ یہ تکنیک لیزر پلس کو کسی شئے پر بھیجتی ہے اور پھر اس روشنی کے واپس آنے میں لگنے والے وقت کی پیمائش کرتی ہے۔ گنبد کی خامیوں کا پتہ لگانے کے لیے اس تکنیک کے ساتھ 2 جی پی ایس، اسکینر اور ڈرون تکنیک کی بھی مدد لی گئی۔ بہرحال، اے ایس آئی کے ذریعہ تاج محل کی لائٹ ڈٹیکشن اینڈ رینجزنگ جانچ میں گنبد سے آبی رساؤ کی ایک نہیں بلکہ 3 اہم وجوہات سامنے آئی ہیں۔ پہلی وجہ تاج محل کے اصل گنبد پر لگے پتھر کا مسالہ خراب ہونا ہے۔ دوسری وجہ گنبد کی چھت کا دروازہ اور فرش خراب ہونا، جبکہ تیسری اہم وجہ گنبد پر لگے ’کلش‘ کو بتایا گیا ہے۔ دراصل ’کلش‘ جس پر ٹھہرا ہوا ہے، وہ لوہے کی چھڑ ہے۔ اس میں زنگ لگ گئی ہے اور اس کے آس پاس کا مسالہ پھول گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پانی کا رساؤ شروع ہو گیا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments