کولکتہ: بنگلہ دیش کی اندرونی صورتحال پر وضاحت دیتے ہوئے فرہاد حکیم نے ایک بار پھر دھماکے خیز بیان دیا۔ انہوں نے اسٹیج سے کہا، ”ریاست میں ایک خیال پیدا ہو رہا ہے۔ مسلم کا مطلب بنیاد پرست ہے۔ ماضی میں اندرا گاندھی سے لے کر مہاتما گاندھی یا دیگر تک جتنے بھی سیاسی لیڈروں کو ہندوستان میں قتل کیا گیا، ان کو مسلمانوں نے قتل نہیں کیا۔ تو صرف مسلمانوں کے خلاف نفرت کیوں پیدا کی جارہی ہے؟اس کے بعد انہوں نے کہا، “میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ سب اچھے ہیں۔ جو لوگ بنگلہ دیش میں قتل کر رہے ہیں یا جو شدت پسند سرگرمیاں کر رہے ہیں انہیں سزا ملنی چاہیے۔ لیکن تمام مسلمان برے نہیں ہیں۔ یہاں فرقہ پرستی کے لہجے سے اقلیتی مسلم طبقہ کو برا دکھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ میں اس کے خلاف احتجاج کروں گا۔بنگلہ دیش کی غیر مستحکم صورتحال کے پیش نظر، فرہاد نے اس سے قبل مسلم مسئلہ پر تبصرہ کیا تھا، جس پر تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا۔ فرہاد نے گزشتہ جولائی میں ایک مذہبی تقریب میں جو کہا تھا اس کا اقتباس - وہ لوگ جو اسلام کے ساتھ پیدا نہیں ہوئے وہ 'بدقسمتی' ہیں۔ اور بی جے پی اس تقریر کی ویڈیو کے ساتھ حرکت میں آئی۔ یہاں تک کہ ڈیبرا کے ایم ایل اے ہمایوں کبیر نے بھی منہ کھولا۔ ان کی تقریر کا اپوزیشن نے بھی خیر مقدم کیا۔ کلکتہ کے میئر اور ریاستی وزیر فرہاد کے تبصرے جس سے تنازعہ کھڑا ہوا، ترنمول کو انہیں رسمی انداز میں 'تباہ' کرنا پڑا اور ان کی مذمت کرنا پڑی۔ اس بار فرہاد نے ایک بار پھر تبصرہ کیا۔
Source: Mashriq News service
لڑکی کو ایک افسر نے رات گزارنے کے لیے کہا تھا: سابق سپرینٹنڈنٹ اختر علی کا دھماکہ خیز بیان
بلاک پریسیڈنٹ پر اجتماعی عصمت دری کا الزام
سرمایہ کاری کمپنی کا سرٹیفکیٹ جعلی بنا کر رقم نکلوانے کا الزام
خراب نتائج کے باوجود شمالی کولکاتا سی پی ایم کےلئے جنوبی کولکاتا سے بہتر
میٹرو میں اب ڈرائیوروں کی ضرورت نہیں ہوگی
اوبی سی مسلم ریزرویشن معاملے کی اگلی سماعت 28جنوری کو ہوگی