Kolkata

قصبہ عصمت دری کیس کے ملزم کو آج علی پور کورٹ میں پیش کیا جائے گا

قصبہ عصمت دری کیس کے ملزم کو آج علی پور کورٹ میں پیش کیا جائے گا

کلکتہ : قصبہ لاءکالج ریپ کیس میں گرفتار چار لوگوں کو جن میں مرکزی ملزم بھی شامل ہے، منگل کو علی پور کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ مرکزی ملزم، سابق طالب علم اور کالج 'ایم' کے عارضی ملازم اور دیگر دو طالب علم 'جے' اور 'پی' کو جمعرات کو گرفتار کیا گیا۔ جمعہ کو جب انہیں عدالت میں پیش کیا گیا تو جج نے انہیں چار دن تک پولیس کی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا۔ ان کی مدت پیر کو ختم ہو رہی ہے۔ واقعے کے روز ڈیوٹی پر موجود کالج گارڈ کو بھی بعد میں گرفتار کر لیا گیا۔ اسے منگل کو عدالت میں بھی پیش کیا جائے گا۔دوسری جانب کلکتہ پولیس نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ متاثرہ کی شناخت ظاہر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لالبازار نے منگل کی صبح پوسٹ میں واضح طور پر کہا کہ ایسی حرکتوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ ایسی کوئی بھی معلومات شائع کرنے سے گریز کیا جائے جس سے متاثرہ کی شناخت ظاہر ہو۔کلکتہ پولیس کی جانب سے پوسٹ میں لکھا گیا ہے، ”کچھ لوگ قصبہ واقعے یا کسی اور طریقے سے خفیہ دستاویزات پھیلا کر متاثرہ کا نام اور شناخت ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ قانون کی خلاف ورزی ہے۔“ تاہم پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ کون اور کیسے اس واقعہ کو ہوا یا کروانے کی کوشش کر رہا ہے۔ لالبازار نے سب کو یاد دلایا کہ متاثرہ کی عزت نفس اور رازداری کا احترام قانونی ذمہ داری ہے۔مبینہ طور پر بدھ کی رات کالج کے یونین روم میں طالبہ کے ساتھ عصمت دری کی کوشش کی گئی۔ بعد میں اسے گارڈ کے کمرے میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ اس وقت باہر گارڈ رکھا ہوا تھا۔ کولکاتہ پولیس نے اس واقعہ کی تحقیقات کے لیے پہلے ہی نو رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) تشکیل دی ہے۔ اس ٹیم کی قیادت اسسٹنٹ کمشنر (جنوبی مضافات) پردیپ کمار گھوشال کر رہے ہیں۔ وہ موقع پر معلومات اکٹھا کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ ساڑھے سات گھنٹے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اکٹھی کر لی گئی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج متاثرہ کے بیان سے میل کھا رہی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments