Kolkata

قصبہ ریپ کیس کے مرکزی ملزم کو عارضی ملازمت کی تمام تنخواہ واپس کرنی ہوگی

قصبہ ریپ کیس کے مرکزی ملزم کو عارضی ملازمت کی تمام تنخواہ واپس کرنی ہوگی

کلکتہ یکم جولائی : قصبہ کیس کا مرکزی ملزم جنوبی کلکتہ لاءکالج کا طالب علم تھا۔ اس نے وہاں ایک عارضی کارکن کے طور پر بھی کام کیا۔ اس بار گورننگ باڈی کی جانب سے ملزم کو تنخواہ واپس کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ گورننگ باڈی کا اجلاس منگل کو کالج میں ہوا۔ اسی لیے یہ فیصلہ کیا گیا۔ مرکزی ملزم کو جتنی مدت کام کیا اس کی تنخواہ واپس کرنی ہوگی۔ معلوم ہوا ہے کہ ملزم کا تقرر گورننگ باڈی کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔ لیکن گورننگ باڈی کے 8 ارکان میں سے صرف 4 نے ملزم کے حق میں ووٹ دیا۔ قواعد کے مطابق ارکان کی حمایت 2:3 کے تناسب سے ضروری تھی۔ لیکن معلوم ہوا کہ تقرری اس پر عمل کیے بغیر کی گئی۔گورننگ باڈی کے ممبر شیورنجن چٹرجی نے کہا، "وہ کالج میں مار پیٹ کرتا تھا اور پریشانی پیدا کرتا تھا، میں ان کے بارے میں جانتا تھا، لیکن مجھے اس قسم کی بات کا علم نہیں تھا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مرکزی ملزم کے بارے میں کئی باتیں سب کو معلوم تھیں۔ لیکن اسے کچھ کیوں نہیں بتایا گیا؟ معلوم ہوا ہے کہ ملزمان کے بارے میں اعلیٰ قیادت کو شکایات بھی پیش کی گئیں۔ جولائی 2019 میں کالج کے ایک طالب علم نے بھی شکایت درج کرائی تھی۔ شکایت ایک خط میں درج کی گئی تھی جس میں طالبات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور بھتہ خوری کا الزام لگایا گیا تھا۔ الزام لگایا گیا تھا کہ ملزمین ترنمول قیادت کا نام لے کر رقم بٹورتے تھے۔ کالج کے نام کے ساتھ ٹی شرٹس فراہم کرنے کے نام پر بھی غبن کے الزامات تھے۔ لیکن اس کے باوجود سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ملزمان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔اس دوران وکلاء کا ایک حصہ مرکزی ملزم کی جانب سے عدالت میں درخواست دینے سے گریزاں ہے۔ علی پور کورٹ میں وکلاءکا ایک حصہ بھی جلوس نکال رہا ہے۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments