Kolkata

اجتماعی زیادتی کیس میں دو طالبات کو کالج سے نکال دیا گیا، مرکزی ملزم 'ایم' نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھا

اجتماعی زیادتی کیس میں دو طالبات کو کالج سے نکال دیا گیا، مرکزی ملزم 'ایم' نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھا

کولکاتایکم جولائی :کالج انتظامیہ کمیٹی نے قصبہ اجتماعی زیادتی کیس کے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ جنوبی کلکتہ کے لاءکالج کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے ملزم دو طالب علموں کو نکالنے کے ساتھ ساتھ مرکزی ملزم 'ایم' کو کالج کے عارضی تدریسی عملے کی ملازمت سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس بات کو بھی یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ دیگر دو ملزمان کو کسی دوسرے کالج میں داخلہ نہ ملے۔ منگل کو اس واقعے کے بعد کالج مینجمنٹ کمیٹی کا پہلی بار اجلاس ہوا۔ اجلاس میں موجود مینجمنٹ کمیٹی کے ارکان نے متفقہ طور پر طلبہ کو نکالنے اور مرکزی ملزم کو ٹیچنگ سٹاف کی نوکری سے ہٹانے کے فیصلے کی منظوری دی۔ کالج مینجمنٹ کمیٹی کے صدر اور باجوا سے ترنمول ایم ایل اے اشوک دیب اور کالج کی پرنسپل نینا چٹرجی نے مینجمنٹ کمیٹی کے فیصلے کی جانکاری دی۔ کالج انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ پولیس اور انتظامیہ کو ہر ممکن مدد فراہم کریں گے تاکہ ملزم طلباء کو عبرت ناک سزا دی جا سکے۔ مرکزی ملزم کو 2024 میں کالج کے عارضی ٹیچنگ سٹاف کی ملازمت ملی جس کی مدت میں مرحلہ وار توسیع کی گئی۔ کالج مینجمنٹ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ مرکزی ملزم نے ٹیچنگ سٹاف کی نوکری کے لیے جو رقم لی وہ کالج کو واپس کر دی جائے۔ اس بارے میں بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں کہ پولیس شکایت کے باوجود کالج کے حکام نے انہیں عارضی سٹاف ممبر کے طور پر کیسے تعینات کیا۔ اس کے جواب میں انتظامی کمیٹی کے رکن ہری پدا بنک نے کہا، "مرکزی ملزم کے خلاف مختلف شکایات تھیں، جن کی اطلاع پولیس کو دی گئی تھی۔ لیکن اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اور میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ اسے نوکری کیسے ملی۔ جب سے اس نے نوکری جوائن کی ہے، کالج کے اندر سے شکایات آرہی ہیں، اس نے کالج میں دھمکیوں کا کلچر شروع کر دیا ہے۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments