چند بنگلہ دیش کے شہری آدھی رات کو کولکتہ ایئرپورٹ میں داخل ہوئے، اور پھر ایک مسافر نے کولکتہ ایئرپورٹ پر کھڑے ہو کر کہا، ” وہاں موت کی حالت ۔ ہم جمہوری الیکشن چاہتے ہیں۔ تسلسل کو برقرار رکھا جائے۔ یہ صورت حال پورے ملک میں کبھی بھی قابل قبول نہیں ہے۔“ بنگلہ دیش کے ایک اور شہری نے کہا، ”فوج فی الحال حالات کو سنبھالے گی۔ لیکن جمہوری طریقے سے الیکشن بہت ضروری ہے۔ اس کے ساتھ کھڑے ایک اور مسافر نے کہا، ”ملک دراصل فوج کے ماتحت نہیں گیا ہے۔ ہنگامی حالات سے نمٹنا ضروری ہے۔ لیکن ملک معمول پر آجائے گا۔لیکن بنگلہ دیش سے آتے ہوئے ایک شخص کو خوفناک تجربے کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا، "جس طرح سے ہم آئے، وہ ہماری زندگی کے ساتھ تھا۔ جب میں ہوٹل سے ایئرپورٹ آرہا تھا تو میں نے سڑکوں پر کم از کم 4-5 لاکھ لوگ دیکھے۔ایک اور مسافر کا دعویٰ، یہ صورتحال کسی بھی ملک کے لیے اچھی نہیں ہے۔ مسافر جلد انتخابات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔شیخ حسینہ استعفیٰ دے کر ملک چھوڑ گئیں۔ بنگلہ دیش اس وقت ایک ہنگامہ خیز اور غیر مستحکم صورتحال سے دوچار ہے۔ پیر کی سہ پہر سے دونوں ممالک کی فضائی خدمات میں خلل پڑا ہے۔ اب سرحدوں کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔ اس صورتحال میں بہت سے بنگلہ دیشی آدھی رات کو کولکتہ پہنچے۔ ان میں سے بیشتر نے بتایا کہ وہ علاج کے لیے کولکتہ آئے ہیں۔ انہوں نے اپنے تجربات بیان کئے۔
Source: Mashriq News service
چائے پیتے پیتے یہ نہ بھولیں کہ تلوتما کوانصاف دلانا ہے،دکاندار نے گراہکوںکو یاد دلایا
باگھمنڈی ترنمول لیڈر کے بیٹے کی پراسرار موت
بیوی کو قتل کرکے خودکشی کی کوشش کی اور بچ گیا، عدالت نے عمر قید کا حکم سنا دیا
ریاست مورگن ہانٹیڈ' ہاو¿س کی تزئین و آرائش کرے گی
ممتا بنرجی علاج کے بغیر مرنے والوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے دیں گی
سنیچر اور اتوار کو چالیس لوکل ٹرینوں کو منسوخ کر دیا
بیربھوم میں ڈائن ہونے کے شبہ میں دو عورتوں کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا
شمالی بنگال میڈیکل میں بغیر علاج کے کسی کی موت نہیں ہوئی، سپر نے واضح کیا۔
ترنمول نے سی پی ایم کے 'اے' کی طرف اشارہ کیا، پی ڈی جی کی عمارت میں تشویش
وائرل آڈیو کی صداقت پر کوئی شک نہیں، بدھان نگر پولس کمشنریٹ