پولس نے جمعرات کی رات اشوک نگر کے کچوا کے رہنے والے ایک نوجوان کو غیر قانونی طور پر ووٹر کارڈ بنانے کے الزام میں گرفتار کیا۔ گرفتار شخص کا نام سومین رائے ہے۔پولیس کے مطابق پانڈا سومین ہندوستانی ووٹر کارڈ بنانے اور بیچنے کا سرغنہ ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں کو بھی ہندوستانی ووٹر کارڈ فروخت کرتا تھا۔ ایک پولیس افسر کے الفاظ میں، "ہندوستانی ووٹر کارڈ حاصل کرنے کے لیے، کسی کے پاس دیگر شناختی دستاویزات کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان سب کا مختلف سطحوں پر جائزہ لیا جاتا ہے۔ لیکن سومین نے سب کچھ ترتیب دے دیا۔گزشتہ پیر کو پولیس نے محمد مطیع الرحمان عرف متین سرکار عرف محمد متین علی نامی بنگلہ دیشی کوہابڑاسےگرفتار کیا تھا۔ پولیس نے ان کے پاس سے ہندوستانی ووٹر کارڈ برآمد کیا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم سے پوچھ گچھ کے بعد انہیں سومین کا نام معلوم ہوا۔ تفتیش کاروں کے مطابق، سومین ہر کارڈ کے لیے 5000 روپے یا اس سے زیادہ وصول کرتا تھا۔ مقامی باشندوں کا دعویٰ ہے کہ سومین کے پاس بنگلہ دیشی آتے تھے۔
Source: Mashriq News service
ابر آلود آسمان کے ساتھ درجہ حرارت میں اضافہ
تلوتما کے والدین نےمعاملے کو لے کر سپریم کورٹ کا رخ کیا
اب پارٹی میں دو طرح کے لوگ ہیں:براتو باسو کا کنال گھوش معاملے پرتبصرہ
مہاتما گاندھی اور اندرا کو مسلمانوں نے نہیں مارا: فرہاد حکیم
ہم نے پارٹی کےلئے بہت کچھ کیا ہے: صدیق اللہ چودھری
ڈاکٹروں کے پرائیویٹ پریکٹساوراسپتالوں کی ڈیوٹیکے لیے روسٹر
مرکز کی رپورٹ کے مطابق بنگال میں تعلیم کی حالت خراب!مغربی بنگال میں ڈراپ آﺅٹ کی تعداد 12 فیصد سے زیادہ
چین کا وائرس ہندستان میں داخل ہو رہی ہے! مغربی بنگال ہیلتھ بلڈنگ فوری اقدامات کے لئے تیار
چاندنی چوک پر میٹرولائن پر چھلانگ لگا کر خودکشی کی کوشش! کچھ دیر کے لئے میٹرو خدمات میں خلل پڑا
کالی گھاٹ کے کاکو' کے خلاف الزامات طے