کولکتہ: تلوتما واقعہ کے بعد ریٹائرڈ چیف جسٹس نے اظہار حیرت، ایک ڈاکٹر کو اس ریاست میں مسلسل 36 گھنٹے ڈیوٹی کیوں کرنی پڑتی ہے۔اب ہیلتھ بلڈنگ نے ان ڈاکٹروں کے اوقات کار کے حوالے سے ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ہیلتھ بلڈنگ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اب سے کسی بھی ڈاکٹر کو 12 گھنٹے سے زیادہ ڈیوٹی نہیں کرنی پڑے گی۔ بقیہ ایک ہفتے میں 30 گھنٹے ڈیوٹی کو ہفتے کے چھ دنوں میں تقسیم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ہدایات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر کب پرائیویٹ پریکٹس کر سکتے ہیں۔نئے رہنما خطوط میں ہفتے میں چھ دن سرکاری میڈیکل کالجوں میں ڈاکٹروں کی حاضری کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں ریاست کی ہدایت ہے کہ رات کے وقت ایک سینئر فیکلٹی اسپتال میں موجود رہے۔ تلوتما کے قتل کے دن اور رات آر جی کار میڈیکل کالج میں کوئی سینئر فیکلٹی موجود نہیں تھا۔ تاہم، احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں نے کہا کہ کافی ڈاکٹروں کی تعداد میں اضافہ کیے بغیر، جس طریقے سے یہ رہنما خطوط لکھے گئے ہیں، اس کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ تحریک میں شامل سرکاری ڈاکٹر راستے میں نہ آئیں۔
Source: Mashriq News service
لڑکی کو ایک افسر نے رات گزارنے کے لیے کہا تھا: سابق سپرینٹنڈنٹ اختر علی کا دھماکہ خیز بیان
بلاک پریسیڈنٹ پر اجتماعی عصمت دری کا الزام
سرمایہ کاری کمپنی کا سرٹیفکیٹ جعلی بنا کر رقم نکلوانے کا الزام
خراب نتائج کے باوجود شمالی کولکاتا سی پی ایم کےلئے جنوبی کولکاتا سے بہتر
میٹرو میں اب ڈرائیوروں کی ضرورت نہیں ہوگی
اوبی سی مسلم ریزرویشن معاملے کی اگلی سماعت 28جنوری کو ہوگی