یمنی حوثی ملیشیا کے رہنما عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ کسی بھی کمپنی کو اسرائیل سے متعلق سامانِ تجارت سمندر کے مخصوص علاقوں سے لے جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے ایک ٹیلیویژن خطاب میں اس بات کا اعادہ کیا کہ بحیرۂ احمر، خلیج عدن اور بحیرۂ عرب کے راستے ایسی تجارتی نقل و حمل پر حوثیوں کی جانب سے پابندی برقرار رہے گی جس کا ان کے نزدیک اسرائیل سے تعلق ہو۔ ایران سے منسلک حوثی باغیوں نے مہینوں کے پرسکون دورانیے کے بعد اس ہفتے کے شروع میں بحیرۂ احمر میں دو بحری جہازوں کو ڈبو دیا تھا۔ حوثیوں کی جانب سے میجک سیز نامی جہاز پر حملے اور ڈبو دینے کے چند دن بعد ایک یونانی بحری جہاز ایٹرنیٹی سی بدھ کے روز ڈوب گیا۔ یوں نومبر 2023 میں شروع کردہ مہم کا دوبارہ آغاز ہوا جس میں 100 سے زائد جہازوں پر حملے کیے گئے۔ گروپ کے مطابق یہ غزہ جنگ میں فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی ہے۔ اس ہفتے حملوں کی زد میں آنے والے دونوں جہاز لائبیریا کے پرچم بردار تھے اور انہیں یونانی کمپنیاں چلا رہی تھیں۔ میجک سیز جہاز کے تمام عملے کو اس کے غرق ہونے سے پہلے ہی بچا لیا گیا تھا۔ ایٹرنیٹی سی کو پیر کے روز سمندری ڈرونز اور راکٹ سے چلنے والے دستی بموں سے نشانہ بنایا گیا۔ میری ٹائم سیکورٹی ذرائع کا خیال ہے کہ ان حملوں میں چار افراد ہلاک ہوئے۔ جہاز سے اب تک 10 زندہ افراد کو بچا لیا گیا ہے اور خیال ہے کہ 11 بدستور لاپتہ ہیں۔
Source: Social media
حوثیوں کا کارگو بحری جہاز پر حملہ، 4 افراد ہلاک، 15 لاپتہ
پیوٹن پر ٹرمپ کی تنقید کے بعد روس نے یوکرین پر ڈرون کی بارش کر دی
جانتے ہیں ایران کا انتہائی افزودہ یورینیم کہاں دفن ہے: نیتن یاہو
جنگ بندی کیلیے ‘حالات’ تیار ہیں، اسرائیلی آرمی چیف
ٹرمپ انتظامیہ اور ریاست کیلیفورنیا میں انڈوں سے متعلق تنازع شدت اختیار کر گیا
سعودی کابینہ نے غیرملکیوں کو جائیداد کی ملکیت دینے کے قانون کی منظوری دے دی